مہر خبررساں ایجنسی نے سانا نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام کے صدارتی محل نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے صدر بشار الاسد کے ملک چھوڑنے کی افواہوں پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صدارتی محل ان تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے یہ واضح کرتا ہے کہ غیر ملکی میڈیا کی یہ افواہیں نئی نہیں ہیں۔
اس سے پہلے بھی غیر ملکی ذرائع ابلاغ جنگ کے گذشتہ سالوں میں شام کے عوام کو دھوکہ دینے اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کے لئے اس بھونڈے طریقے کو استعمال کرتے رہے ہیں۔
شام کے صدارتی محل نے اعلان کیا ہے کہ بشار الاسد دمشق میں موجود ہیں اور اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
اس سلسلے میں شام کے ایک فوجی ذریعہ نے بتایا کہ دہشت گرد تنظیموں کی باقیات نے اپنے میڈیا چینلز کے ذریعے دمشق اور دیگر صوبوں کے مضافاتی علاقوں سے ویڈیوز جاری کرتے ہوئے ان پر قبضہ کرنے دعویٰ کیا۔
مذکورہ ذریعے نے کہا کہ ان ویڈیوز اور دعوؤں کا مقصد شہریوں میں افراتفری پھیلانا اور عوام کو خوفزدہ کرنا ہے۔
آپ کا تبصرہ