مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام ابو ترابی فرد نے نماز جمعہ کے خطبے میں ایران اور یورپ کے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی ایران اور یورپ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے۔ آج یورپی یونین کو سیاسی فیصلوں میں آزادی میسر نہیں، بلکہ یورپ کے مفادات امریکی خود غرضی کا شکار ہیں، دوسری طرف یورپ کی مغربی ایشیا میں غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں پچھلی چار دہائیوں کے دوران تعلقات میں نشیب و فراز کی ایک وجہ رہی ہیں۔
انہوں نے تین ایرانی جزائر کے بارے میں یورپی یونین کے مشترکہ بیان کو غیر روایتی اور معاندانہ اقدام دیتے ہوئے کہا کہ ان غیر منطقی اقدامات سے انہیں ایران کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور یہ جوہری مسائل کے میدان میں یورپ اور امریکہ کے لئے ایک سنگین انتباہ ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے مزید کہا کہ دباؤ اور دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ہاں، مغرب باہمی احترام کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاہدے تک پہنچنے کا امکان فراہم کر سکتا ہے اور ایران اپنے قومی وقار اور طاقت کے دوران سائنسی اور دیانتدارانہ بحث و مباحثے کے لئے تیار رہا ہے۔
ابو ترابی فرد نے لبنانی عوام کی فتح پر لبنانی قوم، حکومت اور مسلح افواج کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ اچھے اور برے دنوں میں لبنانی قوم کے ساتھ رہا ہے اور رہے گا اور اس شاندار فتح نے ایک بار پھر صیہونی رجیم کی شکست و رسوائی کو ثابت کیا ہے، حزب اللہ کے ساتھ معاہدے کا مطلب اسرائیل کی رسواکن شکست ہے۔ یہ حزب اللہ اور مزاحمتی محاذ کی طاقت ہے جس نے آج دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے مزید کہا کہ صیہونی فوج نے وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا لیکن وہ اپنے اہداف میں کامیاب نہ ہوسکی اور مزاحمتی فورسز کی زبردست جوابی کاروائی ہی لبنانی قوم کی طاقت اور فتح کا راز ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی عظیم قوم اس قیمتی سرمائے کی حفاظت کرے گی اور خدا کے فضل اور مزاحمتی شہداء کے خون کی برکت سے یہ راستہ ملت اسلامیہ کی فتح اور صیہونی حکومت کی عبرت ناک شکست اور نابودی تک جاری رہے گا۔
آپ کا تبصرہ