مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہفتہ بسیج کی مناسبت سے ملک بھر سے آنے والے بسیجی وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بسیج کی بنیاد دو چیزوں پر ہے: اللہ پر توکل اور خود پر اعتماد۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران معروف مداح حاج صادق آہنگران نے انقلابی نظم پڑھا۔
رہبر معظم نے کہا کہ بسیج مستضعفین ایک بے نظیر ادارہ ہے۔ امام خمینی نے بسیج کا نظریہ پیش کیا جو ایک ثقافتی، اجتماعی اور دفاعی نیٹ ورک ہے۔ امام خمینی کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ دشمن کے خطروں کو فرصت میں بدل دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پر توکل کے نتیجے میں انسان میں خوداعتمادی پیدا ہوتی ہے۔ بسیج کی بنیاد ان دونوں پر مبنی ہے۔
رہبر معظم نے کہا کہ مکتب بسیج اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں سے آگاہ ہوتا ہے لہذا بسیجی کبھی دشمن کے سامنے مغلوب نہیں ہوتا ہے۔ بسیجی جذبہ دشمن کی تمام سازشوں اور حکمت عملیوں کو ناکام بنادے گا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بسیجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپنے آپ کو تیار کریں تو اللہ کے فرشتے آپ کی مدد کے لئے نازل ہوں گے۔ ہم نے دفاع مقدس اور دیگر مواقع پر اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی استکبار اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے سب سے پہلے ملتوں اور اقوام کی توانائیوں اور صلاحیتوں کا انکار کرتے ہیں۔ مغربی استکبار کی نسبت فرعون کا کردار منصفانہ تھا کیونکہ فرعون صرف اپنی قوم پر تسلط رکھتا تھا۔ بسیجی کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اپنی توانائی اور صلاحیتوں کو کشف کرتا ہے۔ عالمی استکبار نے ماضی میں ایرانی قوم کی کئی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر تحقیر کی۔ قاجار اور پہلوی دور میں ایران کی تحقیر کی گئی۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد امام خمینی نے بسیج تشکیل دے کر تحقیر کا سلسلہ روکنے کے لئے بڑا اقدام کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے جوان خود کو بند گلی میں محسوس کرتے ہیں۔ بسیجی اس ناامیدی کو خود پر حاوی ہونے نہیں دیتا ہے۔ بسیجی ذہنیت کا حامل جوان سلطہ طلب طاقتوں کے سامنے سرنڈر نہیں کرتا ہے بلکہ تمدن اسلامی کی جانب حرکت کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ