مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل "فلپ لازارینی" نے تاکید کی کہ UNRWA کے کردار کو معطل نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس کی جگہ کسی اور بین الاقوامی ایجنسی کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا: ہم ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی والی اسرائیلی کنیسٹ کی قرارداد پر عمل درآمد کو روکنا چاہتے ہیں۔ پناہ گزین ایجنسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کی ضروریات کے لئے عالمی برادری کا ردعمل ہے۔
لازارینی نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے UNRWA کو تحلیل کرنے کی خواہش کے بعد ایک سیاسی بحران پیدا ہوا ہے۔ ہزاروں فلسطینیوں کو ہماری خدمات فراہم کرنے میں کوئی دوسری بین الاقوامی ایجنسی ہماری جگہ نہیں لے سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کو تحلیل کرنا غزہ کے خلاف جنگ کے مقاصد میں سے ایک تھا۔
UNRWA کا ایک قابل عمل متبادل فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔ ایجنسی کے پاس غزہ میں کوئی متبادل منصوبہ نہیں ہے جس کی ذمہ داری قابض رجیم پر عائد ہوتی ہے۔ فلسطینی اراضی کو "اسرائیل" کے ساتھ الحاق کرنے سے خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہو گا۔
لازارینی نے خبردار کیا کہ اگر ہماری سرگرمیوں پر پابندی لگانے والے اسرائیلی قوانین نافذ ہو گئے تو ہم 28 جنوری سے کام نہیں کر سکیں گے، جب کہ غزہ کے لوگوں کو امداد کی اشد ضرورت ہے اور سینکڑوں لوگ خان یونس میں ہمارے مرکز تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم فلسطینیوں کے ساتھ آخری دن تک کام کریں گے اور اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے تمام سفارتی راستے تلاش کریں گے۔
آپ کا تبصرہ