مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے 27 ستمبر کو بیروت کے علاقے ضاحیہ میں بمباری کرکے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو شہید کردیا۔
تنظیم کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے سید حسن نصراللہ کی شہادت کے حوالے سے کہا ہے شہید حسن نصراللہ کا جسد خاکی جس مکان میں پایا گیا وہ گیس سے بھرا ہوا تھا۔ گیس کی وجہ سے سانس لینا ناممکن تھا۔
قماطی نے کہا کہ سانس بند ہونے کی وجہ سے حسن نصراللہ شہید ہوگئے۔
حملے کے بعد شہری دفاع کے کارکن سب سے پہلے شہید نصراللہ کی لاش پر پہنچ گئے۔ ایک کارکن نے سید کی جان بچانے کے لئے اپنا ماسک اتار کر شہید حسن نصراللہ کو پہنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید نصراللہ کے ساتھ شدید عقیدت کی وجہ سے امدادی کارکن نے اپنے تئیں یہ کام کیا لیکن زہریلے گیس کی وجہ سے امدادی کارکن خود بھی شہید حسن نصراللہ کے کنارے شہید ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ کی تشییع جنازہ ضاحیہ سے باہر نہیں ہوگی۔ حالات سازگار ہوتے ہی تشییع کی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ