مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر لکھا: بلاشبہ فلسطینیوں کی مزاحمت کو ختم کرنے کا صیہونیوں کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ کے بیان کا متن حسب ذیل ہے کہ غزہ کی پٹی کے مظلوم لیکن صابر اور مزاحمت کرنے والے باشندوں نے اس صیہونی رجیم کی جنگی جارحیت کو تین سو تیسواں دن گزرنے کے بعد بھی مقاومت جاری رکھی ہے وہ بھی ایسے حالات میں کہ فلسطین کے چالیس ہزار سے زیادہ باشندوں کو صہیونی جارح گروہ کے ہاتھوں انتہائی وحشیانہ طریقے سے شہید کر دیا گیا۔ آج بھی غزہ کے ملبے اور کھنڈرات تلے مرد و خواتین، بچوں اور نوعمروں سمیت ہزاروں لوگوں کی بکھری ہوئی لاشیں دبی ہوئی ہیں جب کہ تقریباً 90 فیصد باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی تنظیموں کے جائزے کے مطابق اسپتال، اسکول، سروس سینٹرز وغیرہ مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں اور موجودہ غیر مساوی جنگ کے خاتمے کے ساتھ ہی غزہ کے کھنڈرات کی تعمیر میں برسوں لگیں گے اور اس پٹی کے بہت سے حصے بم دھماکوں کے حجم سے متاثر ہونے والی ماحولیاتی وجوہات کی وجہ سے برسوں تک غیر آباد رہیں گے۔
غزہ کے خلاف تین سو تیس روزہ بزدلانہ جنگ کے ساتھ ساتھ صیہونیوں کی طرف سے نہتے شہریوں کے خلاف انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب ایک عالمگیر رسوائی ہے جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ تاہم مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت نے حق و باطل کا ایک واضح معیار قائم کیا ہے۔
غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کی ظالمانہ جنگ سے نہ صرف قابضین کا مکروہ اور غیر انسانی چہرہ دنیا کے سامنے آیا ہے بلکہ مغرب کے انسانی حقوق کے دعویداروں کے جھوٹے چہرے سے نقاب بھی اتر گیا ہے۔
وہی مغربی ممالک کہ جن کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں جو ہر وقت جھوٹے سیاسی ہتھکنڈوں اور میڈیا پروپیگنڈوں کا سہارا لیتے ہیں۔ خونخوار صہیونی گویا ابھی تک غزہ میں بسنے والے دسیوں ہزار فلسطینی شہریوں کا قتل عام کرنے کے باوجود ان دنوں عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے باعث وہ غزہ کے جرائم کو مغربی کنارے میں دہرانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
صیہونی رجیم امریکی حکومت کی شرمناک حمایت کے سہارے مزاحمت کو فلسطین سے ختم کرنے کی خام خیالی میں مبتلاء ہے۔ لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اس رجیم کے بے پناہ جرائم نے سرزمین فلسطین میں کئی مزاحمتی طوفانوں کے بیج بوئے ہیں۔
بلاشبہ فلسطینی مزاحمت کو ختم کرنے کا صیہونیوں کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا بلکہ اس کے برعکس صابر و مجاہد فلسطینی قوم کی بھرپور مزاحمت سے اس رجیم کی مکمل شکست و ریخت کا آغاز ہو گا، جس نے اپنی جعلی اور ناجائز شناخت کی بنیاد جارحیت، قبضے، دہشت گردی اور بے گناہوں کے قتل عام پر رکھی ہے۔
((فَقَاتِلْ فِی سَبِیلِ اللَّهِ لَا تُکَلَّفُ إِلَّا نَفْسَکَ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِینَ عَسَی اللَّهُ أَنْ یَکُفَّ بَأْسَ الَّذِینَ کَفَرُوا وَاللَّهُ أَشَدُّ بَأْسًا وَأَشَدُّ تَنْکِیلًا)) (سوره نساء -۸۴)
آپ کا تبصرہ