مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے کے بعد 20 رکنی ٹیم جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہے۔
صوبہ مشرقی آذربائیجان سے واپسی کے دوران آب و ہوا گرد آلود ہونے کی وجہ سے صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ہے۔
صدر رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ عبداللہیان، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ہاشم اور صوبائی گورنر رحمتی بھی سوار ہیں۔
ایرانی وزیر داخلہ کی صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے سے متعلق وضاحت
ایرانی وزیر داخلہ نے خبر ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، وزیر داخلہ "احمد وحیدی" نے خبر ٹی وی چینل کو صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے ہوائی حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "خدافرین ڈیم اور قیز قلعہ سی ڈیم کے افتتاح کے بعد صدر کو لے آنے والے ہیلی کاپٹر کو دھند کے باعث ہارڈ لینڈنگ کرنا پڑی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ریسکیو ٹیمیں علاقے کی جانب بڑھ رہی ہیں، لیکن دھند اور خراب موسم کی وجہ سے علاقے تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ تاہم ریسکیو ٹیمیں تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ جائے وقوعہ پر جلد پہنچ جائیں گی۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ رابط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ علاقہ انتہائی پیچیدہ ہے اور رابطہ قائم کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ امدادی ٹیمیں جلد ہی جائے وقوعہ پر پہنچ جائیں گی اور ہمیں مزید معلومات فراہم کریں گی۔"
آپ کا تبصرہ