17 مئی، 2024، 8:24 PM

اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایران خطے میں ایک بڑی طاقت ہے، سربراہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان

اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایران خطے میں ایک بڑی طاقت ہے، سربراہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان

آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنے والی قومیں کسی سے ڈرتی ہیں اور نہ ہی وہ کسی کے آگے جھکتی ہیں۔آپ دیکھتے ہیں کہ ایران پر عالمی سطح پر اقتصادی پابندیاں ہیں لیکن امریکہ خود مانتا ہے کہ پورے خطے میں ایران ایک بڑی طاقت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے وفاق ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا رب کائنات رحمان بھی اور رحیم بھی۔ ہماری تمام زندگی کا دارومدار اللہ کی رحمت پر ہے۔ اگر ہوا بند ہو جائے تو ہم میں سے ایک بھی نہ بچے گا۔ اگر اللہ کی رحمت ہم سے سیکنڈ کے سوویں حصے کے لئے بھی چلی جائے تو ہم سب نیست و نابود ہو جائیں گے۔یہ سب کچھ تو اللہ کی رحمت کی وجہ سے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنے والی قومیں کسی سے ڈرتی ہیں، اور نہ ہی وہ کسی کے آگے جھکتی ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ ایران پر مدتوں سے عالمی سطح پر اقتصادی پابندیاں ہیں لیکن امریکہ خود مانتا ہے کہ پورے خطے میں ایران ایک بڑی طاقت ہے۔ پابندیوں اور مہنگائی کے باوجود ایرا ن کی طاقت بڑھ رہی ہے ، چونکہ وہ سوائے خدا کے کسی کی پرواہ نہیں کرتے، کیونکہ انہیں اللہ پر مکمل اعتمادہے۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے قرآن مجیدمیں حکم رب کائنات ہے کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو ہمارے اعضا بھی ہماری موافقت یا مخالفت میں گواہی دے رہے ہوں گے۔

جب مخالفت کی گواہی سنیں گے تو انسان کہیں گے تم تو میرے اعضاءہو تووہ جواب دیں گے۔ نہیں، نہیں! اللہ نے ہمیں پیدا کیا تھا تو اس وقت تمہاری زبان چلتی تھی اور آج تمہاری زبان پر مہر لگا دی گئی ہے۔ اب اس وقت ہماراجسم ، ٹانگیں ، جلد ،دل، آنکھیں اور ہمارے کان بھی بول رہے ہوں گے۔ ہمارا ہے ہی کیا ؟!کوئی چیز ایسی نہیں جو ہماری اپنی ہو؟ کوئی چیز ہماری ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ ایک اعتباری ملکیت ہے۔ آج ہمارے پاس ہے تو ممکن ہے کل کسی اور کے پاس ہو اور اس کے برعکس کل ایک چیز کسی اور کی ملکیت تھی اور آج آپ کی ہو جائے۔

آیت اللہ حافظ سید ریاض نجفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے ہاں اللہ کا وقار نہیں ہے ، ہمارے دلوں میں اللہ کی عظمت نہیں ہے۔ اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہماری تربیت اس طرح ہوئی ہے کہ ہر کام جلدی جلدی کریں۔ سوچتے کم ہیں لیکن کام جلدی کرتے ہیں۔ مثلا اگر قرآن مجید کی تلاوت کرنی ہوتو جلدی جلدی کریںگے ۔ جب بچے کو قرآن مجید شروع کرایا جاتا ہے تو والدین پوچھتے ہیں قاری صاحب ! اتنے دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک ایک پارہ مکمل نہیں ہوا؟!کوشش یہ ہوتی ہے کہ جلدی جلدی قرآن ختم ہو جائے لیکن یہ کوشش نہیں ہوتی کہ قرآن مجید کے لفظوں کا ترجمہ بھی آتا ہے یا نہیں؟!جو قرآن مجید کی ایک سطر پڑھ رہا ہے ، کیا اسے پتہ ہے کہ وہ کیا پڑھ رہا ہے؟نماز پڑھتا ہے تو کیا اسے پتہ ہے کہ میں کیا کر رہا ہوں؟

News ID 1924011

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha