مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی ریڈیو نے غزہ میں یورپی ہسپتال کے قریب اقوام متحدہ کے ایک ملازم کی ہلاکت سے آگاہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ گولی کہاں سے چلائی گئی۔
دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ قابض فوج نے ہمارے دو اہلکاروں کو 49 دن کے بعد رہا کر دیا۔ ان افراد کو خان یونس کے الامل ہسپتال پر حملہ آوروں کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم ہمارے چار اہلکار ابھی تک زیر حراست ہیں اور ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے کہ وہ کس حالت میں ہیں۔
دوسری جانب بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرزنے نے خبردار کیا ہے کہ رفح میں صورتحال مشکل ہے جب کہ امداد خطرناک حد تک کم ہے۔
تنظیم کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایندھن کی کمی سے جنریٹروں کے کام اور پینے کے پانی کی تقسیم کا عمل متاثر ہوا ہے۔ جب کہ ادویات سمیت طبی وسائل ختم ہو رہے ہیں۔
ایسی صورت حال میں صیہونی فوج کے توپ خانے نے غزہ کے شمال میں واقع علاقے تل الزعتر پر بمباری کی ہے۔ اور شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ پر غصب رجیم کے فضائی حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
آپ کا تبصرہ