مہر نیوز کے مطابق، عراقی کردستان کے سربراہ نیچروان بارزانی نے آج ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ خود مختار علاقے کردستان کو ایران کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کی سلامتی ہماری سلامتی ہے اور ہم عراقی کردستان سے کسی تیسرے فریق کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے عراق کے سابق آمر صدام حسین کے خلاف کردستان کی جدوجہد کے دوران اسلامی جمہوریہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی حمایت اور داعش کے خلاف مدد کی تعریف کی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کردستان اور اسلامی جمہوریہ کے درمیان سلامتی اور معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔
اس ملاقات میں ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان نے کہا کہ ایران اور عراقی کردستان کے درمیان تعلقات گہرے، تاریخی اور مشترکہ نظریات پر مبنی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتے جارہے ہیں۔
احمدیان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی رجیم اور ایران مخالف عناصر سمیت کسی تیسرے فریق کو ان تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران عراقی آئین کے دائرہ کار میں عراقی کردستان علاقے کی حمایت اور تعاون کے لیے تیار ہے۔
اس ملاقات میں فریقین نے ایران اور عراق کے درمیان طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کے عملی نفاذ پر بھی زور دیا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سرگرم دہشت گرد گروہوں کو غیر مسلح کرکے سرحدی علاقوں سے بے دخل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ