12 اپریل، 2024، 12:42 PM

عبداللہیان کی برطانوی اور آسٹریلوی وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو؛

امریکہ اور مغرب کی خاموشی نتن یاہو کو خطے میں بربریت کی تشویق کرتی ہے

امریکہ اور مغرب کی خاموشی نتن یاہو کو خطے میں بربریت کی تشویق کرتی ہے

عبداللہیان نے برطانوی اور آسٹریلوی وزرائے خارجہ سے ٹیلفونک گفتگو کے دوران اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مغرب کی خاموشی کی شدید مذمت کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے  برطانیہ اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا  اور باہمی تعلقات اور فلسطین سمیت مشرق وسطی کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

امیرعبداللہیان نے گفتگو کے دوران شام میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد برطانیہ کی بے رخی کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے تاکید کی کہ خطے میں امن کی بحالی کا واحد حل غزہ اور غرب اردن میں صہیونی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور جارحیت کا خاتمہ ہے۔

عبداللہیان نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر حملہ سمیت خطے میں صہیونی بربریت پر امریکہ اور مغرب کی خاموشی نے نتن یاہو کو بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی پر تشویق دلائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں بدامنی کا ریشہ بحیرہ احمر میں نہیں بلکہ غزہ میں ہے جس کی بیخ کنی کی ضرورت ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ نے آسٹریلوی خاتون ہم منصب پنی وونگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعض مغربی ممالک صہیونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مذمت اجتناب کیا گیا ہے۔ یہ ممالک صہیونی جنایات کی حمایت کے ساتھ ساتھ ایران کو صبر سے کام لینے کی تلقین کرتے ہیں۔ فلسطینی عوام کی نسل کشی سلسلہ ختم کرنے کے لئے اسرائیل پر دباو ڈالنے کی ضرورت ہے۔

News ID 1923253

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha