مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت سے وابستہ ذرائع نے وزیر اعظم نیتن یاہو کے مصر اور قطر کے ساتھ ثالث کے طور پر کشیدہ تعلقات کی خبر دی ہے۔
صہیونی روزنامہ یدیعوت احرونوت نے نیتن یاہو کے ثالثوں سے شدید اختلاف کی خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ السیسی نیتن یاہو کی باتوں کا جواب نہیں دیتے اور قطر نے نیتن یاہو پر مخصوص سیاسی مقاصد کے تحت ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے سابق سربراہ نمرود شافر نے کہا: ایسے وقت میں کہ جب درجنوں اسرائیلی قیدی موت کی کشمکش میں ہیں، نیتن یاہو نے تبادلے کے معاہدے میں خلل ڈالنے کے مقصد سے غلط موقف اختیار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو قیدیوں کی زندگیوں کی فکر کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔
دریں اثنا، صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ قطریوں نے کھلے عام نیتن یاہو پر قیدیوں کے تبادلے کے لیئے اس ملک کی ثالثی کی کوششوں میں رکاوٹ اور خلل ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
قطریوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی قیدیوں کی جان بچانے کو ترجیح دینے کے بجائے نیتن یاہو نے کچھ کم اہم سیاسی معاملات کو ترجیح دی۔
اس سلسلے میں قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: ہم قطر کی ثالثی کے حوالے سے نیتن یاہو سے منسوب بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اگر قطر کی ثالثی کے بارے میں نیتن یاہو کے بیانات درست ہیں تو یہ صرف اس ملک کی ثالثی میں رکاوٹ کا باعث بنے گا اور ایسا لگتا ہے کہ اس نے اسرائیلی قیدیوں سمیت بے گناہ لوگوں کی جانیں بچانے پر اپنے سیاسی مستقبل کو ترجیح دی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ نیتن یاہو واشنگٹن کے ساتھ اپنے تزویراتی تعلقات پر توجہ دینے کے بجائے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
آپ کا تبصرہ