مہر خبررساں ایجنسی، دینی ڈیسک؛ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا مقام شیعہ اور اہل سنت دونوں کے نزدیک انتہائی بلند ہے کیونکہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ فاطمہ دونوں جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں۔
حضرت زہرا علیہا السلام بعثت کے پانچویں سال مکہ میں پیدا ہوئیں۔ آپ حضرت امام علی علیہ السلام کی پہلی شریک حیات کی حیثیت سے مسلمان خواتین کے لئے نمونہ عمل ہیں۔
عربی زبان میں فاطمہ کا مطلب "جدا" ہے آپ کو فاطمہ اس لئے نام رکھا گیا کہ آپ کے چاہنے والوں کو آپ کی وجہ سے جہنم سے جدا کیا جائے گا۔ زہرا کا مطلب ہے نورانی اور شاندار۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب ہماری دادی حضرت زہرا سلام اللہ علیہا محراب عبادت میں نماز کے لئے کھڑی ہوتی تھیں تو آپ کے وجود سے ایک نور ظاہر ہوتا تھا جس طرح زمین والوں کے لئے آسمان کے ستاروں سے نور ظاہر ہوتا ہے۔
شیعہ مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق حضرت زہرا علیہا السلام عصمت کے درجے پر فائز ہیں۔ روایات کے مطابق حضرت زہرا بھی قرآن کی اس آیت کا ایک مصداق ہیں جس میں اللہ نے فرمایا کہ یقینا اللہ آپ اہل بیت کو نجاسات سے دور رکھنا چاہتا ہے۔
حضرت زہرا علیہا السلام کے اس عظیم کردار کی وجہ سے آپ خواتین کے لئے نمونہ عمل بن گئیں۔
حضرت زہرا علیہا السلام کے اس عظیم مرتبے کی وجہ سے آج کے یوم ولادت کو ایران میں خواتین کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کے موقع پر خواتین کی خدمات اور قربانیوں کی قدر دانی کی جاتی ہے۔
اولڈ ہوم میں رہنے والے عمر رسیدہ خواتین سے ان کے رشتہ دار ملنے جاتے ہیں۔ ماوں، بیٹیوں اور بہنوں کے ساتھ اس دن زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ان کو مختلف تحفے دے کر ان کے ساتھ اپنے لگاو کا اظہار کرتے ہیں۔ اگر کسی کی ماں اس دنیا سے رخصت ہوگئی ہے تو اس کی قبر پر جاکر فاتحہ پڑھتے ہیں اور پھول رکھ کر ماں کو یاد کرتے ہیں۔
ہر سال ہزاروں کی تعداد میں زائرین اس بابرکت عید سعید کے موقع پر حضرت معصومہ علیہا السلام کے مزار پر آکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ شہروں اور قصبوں میں جشن مناکر خواتین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت زہرا علیہا السلام کی ولادت کے موقع خواتین کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ حضرت زہرا علیہا السلام مسلمان خواتین کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔ انہوں نے حضرت زہرا علیہا السلام کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی خواتین ہر زندگی کے ہر میدان میں خواہ گھریلو امور ہوں یا سیاسی یا اجتماعی، حضرت زہرا علیہا السلام کو رول ماڈل قرار دینا چاہئے۔ اسلام خواتین کے لئے ہر میدان میں معقول اور مضبوط کردار کا قائل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام میں خواتین کے انتظامی امور، سیاست، اجتماعی امور اور ثقافتی امور میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
انہوں نے صنفی مساوات کے بجائے صنفی عدالت کو انسانوں کی ضرورت قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ