مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنیوا میں اقوام متحدہ کے لئے ایران کے مستقل نمائندے علی بحرینی نے کونسل کے 58ویں اجلاس میں "ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال" کے عنوان سے قرارداد کے مسودے کی منظوری کو حقیقت سے عاری امتیازی برتاو قرار دیا۔
انہوں نے اس قرارداد میں ایران کے خلاف امتیازی اور غیر منصفانہ نگرانی کے طریقہ کار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے انسانی حقوق کونسل کو نا اہلی اور وسائل کے ضیاع کی ایک نئی دلدل میں ڈال دیا ہے جس سے اس کونسل کی کارکردگی پر اعتماد مزید کم ہوگا۔
بحرینی نے کہا کہ ایسی حالت میں کہ جب فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سنگین واقعات مسلسل رونما ہو رہے ہیں اور مجرموں کو سزا سے استثنی حاصل ہے، قرارداد L.20 کے بانیوں نے ایران میں انسانی حقوق کی صور تحال کی بھیانک تصویر پیش کرکے کونسل کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران، ایک شاندار تاریخ اور تہذیب کے حامل ملک کے طور پر، انسانیت کے لیے اپنی خدمات پر ہمیشہ فخر کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ