مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق کل غزہ کے شمال میں طبی امداد، خوراک اور پانی کے پیکجوں سے لدے 61 ٹرکوں نے اپنا سامان اتار دیا ہے۔
یہ اس صورت حال کے برعکس ہے کہ تحریک حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ہر روز انسانی امداد کے 200 ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہونا تھے لیکن اب تک صرف 248 ٹرک اس علاقے میں داخل ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی قابضوں کے ذریعے محاصرہ کرکے تباہ کیے گئے غزہ کے شفا اسپتال کے لیے اب تک 11 ایمرجنسی گاڑیاں اور ایک فلیٹ میڈیکل بیڈ موصول ہوا ہے۔
غزہ سے المیادین کے نمائندے نے بتایا کہ اس پٹی کے مکینوں کو انسانی امداد اور ملبہ ہٹانے کے لیے خصوصی آلات کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد بالکل ناکافی ہے۔
ادھر قسام بٹالین نے کل اعلان کیا کہ قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شمال میں امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کی عدم تعمیل اور دشمن کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے طے شدہ معیار کی عدم تعمیل کی وجہ سے۔ صیہونی قیدیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی میں تاخیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل فلسطینی قیدیوں اور آزادی طلب کمیٹی کے سربراہ قدورہ فارس نے اعلان کہا تھا کہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے متن کے مطابق قیدیوں کو ان کے قید کی تاریخ کی بنیاد پر رہا کیا جائے لیکن صیہونی حکومت نے اس شق پر عمل نہیں کیا۔
آپ کا تبصرہ