مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین کے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی غاصبوں نے شفا اسپتال کے مختلف حصوں پر حملہ کرکے اسے فوجی بیرک اور حراستی مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابضین اس اسپتال میں داخل بعض زخمیوں کو طبی خدمات کی فراہمی سے روک رہے ہیں۔
دوسری طرف یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے بھی کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں شفا ہسپتال کی عمارتوں کو فلسطینیوں کے لیے حراستی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس بین الاقوامی ادارے نے مزید بتایا: ہمیں اس طبی مرکز پر اسرائیلی حملے کے بعد اندر فائرنگ کی آواز سنائی دے رہی ہے، ہمیں فلسطینیوں کی ہلاکت پر تشویش ہے۔
یورو-میڈیٹیرینین انسانی حقوق کے نگراں ادارے نے کہا: اس ہسپتال کے فوجی استعمال کے دعوے کی تحقیقات کے لیے اتنے زیادہ حملوں کی ضرورت نہیں تھی۔ اس وقت جب اسرائیلی شفا اسپتال کے اندر ہیں، ایک جعلی منظر بنانے کی تیاریوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
عالمی ریڈ کراس نے بھی شفا ہسپتال پر صہیونی فوجی حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب عرب صحافی عالم الصباح نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی کہ صیہونی غاصبوں نے پہلے غزہ کے باشندوں سے کہا تھا کہ وہ اس پٹی کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں جائیں لیکن اب وہ انہی علاقوں پر بمباری کر رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ