مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے نقل بتایا ہے کہ عراق کی عصائب اہل حق موومنٹ کے سکریٹری جنرل قیس الخز علی نے تاکید کی ہے کہ عراق کی خودمختاری کا تحفظ ان طے شدہ اصولوں میں سے ایک ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس کی خلاف ورزی کو برداشت کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے صوبہ سلیمانیہ کے عربات ہوائی اڈے پر جو کچھ ہوا وہ عراقی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔
الخز علی نے کہا کہ عراقی حکومت اور تمام سیاسی دھاروں کو ان پے در پے جارحیتوں کو روکنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی۔
ادھر عراقی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے ایک بیان میں کہا ہے: پیر کے روز ایک فوجی ڈرون ترکیہ کی سرحد سے عراقی فضائی حدود میں داخل ہوا اور عراق کے کردستان علاقے کے صوبہ سلیمانیہ کے عربات ہوائی اڈے پر بمباری کی۔ جس میں عراقی انسداد دہشت گردی کے تین فوجی اہلکار مارے گئے اور تین زخمی ہوئے۔
انہوں نے تاکید کی کہ یہ حملہ عراق کی قومی خودمختاری، سلامتی اور ارضی سالمیت کی خلاف ورزی اور خطے اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ نیز بین الاقوامی قانون کی دفعات اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور اہداف کی خلاف ورزی ہے۔
ان متواتر حملوں سے ملکوں کے درمیان اچھی ہمسائیگی کےتعلقات کو نقصان پہنچتا ہے اور عراق کی اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے اور متوازن سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہیں۔
یاد رہے کہ عربات ہوائی اڈہ عراق کے کردستان علاقہ کے صوبہ سلیمانیہ میں واقع ہے، بین الاقوامی اتحاد کی افواج نے اسے چند ماہ قبل دوبارہ تعمیر کیا اور یہ کردستان کی وطن پرست تنظیم سے وابستہ فورسز کے لیے تربیتی کیمپ کا کام دیتا ہے۔
آپ کا تبصرہ