20 جولائی، 2023، 2:39 PM

تقوی انسان کو اللہ کی خوشنودی کی راہ پر گامزن کرتا ہے، آیت اللہ میرباقری

تقوی انسان کو اللہ کی خوشنودی کی راہ پر گامزن کرتا ہے، آیت اللہ میرباقری

حضرت معصومہ کے حرم میں محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ میرباقری نے کہا کہ اگر کوئی دشمن کی دھمکیوں سے مرعوب ہوکر عقب نشینی کرنا اور امام کی دعوت کو ٹھکرا دینا تقوی نہ ہونے کی علامت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت معصومہ کے حرم میں محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ میرباقری نے کہا کہ قرآن مجید میں کچھ آیات ہیں جو روایات کے تناظر میں واقعہ کربلا کی طرف ان کو تاویل کیا جاتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام کربلا میں بعض آیات کی زیادہ تلاوت کرتے تھے۔ ان آیات کی روشنی میں واقعہ کربلا کی حقیقت کو تلاش کرنا چاہئے۔

امام حسین علیہ السلام عاشورا کی صبح کو جنگ بدر کے بارے میں نازل ہونے والی آیتوں کی تلاوت کرتے تھے۔ سورہ آل عمران کی آیت 178 اور 179 کہ تلاوت کرتے تھے: وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنَّمَا نُمْلِی لَهُمْ خَیْرٌ لِأَنْفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِی لَهُمْ لِیَزْدَادُوا إِثْمًا وَلَهُمْ عَذَابٌ مُهِینٌ»، «مَا کَانَ اللَّهُ لِیَذَرَ الْمُؤْمِنِینَ عَلَی مَا أَنْتُمْ عَلَیْهِ حَتَّی یَمِیزَ الْخَبِیثَ مِنَ الطَّیِّبِ ….»

اللہ تعالیٰ ان آیتوں میں کفار کی خام خیالی سے پردہ اٹھاتا ہے جو سمجھتے ہیں کہ دنیا کی چندہ روزہ نعمتیں ان کے فائدے میں ہیں حالانکہ ان کی وجہ سے کفار کے گناہ میں اضافہ ہی ہوتا ہے اور آخر میں وہ نقصان اٹھائیں گے۔ 

آیت اللہ میرباقری نے کہا کہ موت مومن کے لئے ایک پل ہے جس سے گزر کر وہ مشکلات سے نکلنے آسانی کی وادی میں پہنچتا ہے۔ اصل مومن برزخ تک اپنے ایمان کی حفاظت کرتا ہے۔ کفار کے لئے حاصل نعمتیں ان کو تباہی سے دوچار کریں گی چنانچہ قارون کا خزانہ اس کے کوئی کام نہیں آیا۔ کفار اپنے پاس موجود فرصت کے اوقات سے اپنی تحقیر اور پستی کا سامان فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکیزہ لوگوں کو خبیث افراد سے جدا کرتا ہے۔ میدا کربلا میں بھی شہدائے کربلا نے موت کا یقین ہونے کے باوجود عقب نشینی نہیں کی اور ذرہ برابر امام حسین علیہ السلام سے جدا نہ ہوئے۔

اولیاء الہی اپنی تحریک کی حقیقت سے پوری طرح باخبر ہوتے ہیں اسی لئے امام حسین علیہ السلام نے واقعے کے انجام سے مکمل آگاہ ہونے کے باوجود اطمینان کے ساتھ آخر تک سفر جاری رکھا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب نے بھی دشمنوں اور شیطانی دھمکیوں سے مرعوب ہونے کے بجائے آنحضرت کا ساتھ دیا اور مختلف جنگوں میں سخت زخم برداشت کئے۔ قرآن میں ان لوگوں کی تعریف کی گئی ہے جو دشمن کے حملوں اور دھمکیوں سے خوف نہ کھائیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جو خدا پر توکل اور اس کی خوشنودی حاصل کرتے ہیں۔ اگر کوئی دشمن سے ڈرے اور رسول خدا کی دعوت کو ٹھکرا دے تو تقوی نہ ہونے کی علامت ہے۔

News ID 1917923

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha