مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے 173 ووٹ لیے جب کہ جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمن کو 161 ووٹ ملے ہیں۔ واضح رہے کہ ووٹنگ کے عمل میں پی ٹی آئی کے 33 ارکان غیر حاضر رہے۔آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا تھا، جہاں ووٹنگ کے لیے اراکین کی آمد صبح 9 بجے سے جاری تھی اور مختلف اوقات میں 300 سے زائد ارکان کے پولنگ اسٹیشن پہنچنے کے بعد آڈیٹوریم کے دروازے بند کردیے گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 33 ارکان غیر حاضر ہیں۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جو نعرے بازی کرتی رہی۔
دوسری جانب جماعت اسلامی پاکستان نے ایک خط میں الیکشن کمیشن کو لکھا ہے کہ سندھ حکومت کے چاق و چوبند دستوں نے پی ٹی آئی کے 29 ارکان کو اغواء کرکے ووٹ ڈالنے سے روکا لہٰذا الیکشن کمیشن اس فراڈ عمل کو کالعدم قرار دے اور نیا شیڈول جاری کرے۔
خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کا بنیادی مقصد صاف و شفاف الیکشن کروانا ہے لیکن الیکشن کمیشن انصاف و شفاف انتخابات کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے۔ ہم نے ہر موقع پر الیکشن کمیشن کو خطوط کے ذریعے سندھ حکومت کے غیر آئینی و غیر جمہوری عمل کے اقدامات سے آگاہ کیا لیکن الیکشن کمیشن ہمیشہ کی طرح خاموش تماشائی بنا رہا۔
آپ کا تبصرہ