مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے خبر دی ہے کہ اسرائیل ذرائع ابلاغ میں فوج کے سابق ترجمان کا ایک بیان گردش کررہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سید حسن نصراللہ کا مقابلہ کرنے کے لئے تل ابیب کی پالیسی نہایت کمزور ہے۔ صہیونی حکومت نصراللہ سے خوف محسوس کرتی ہے۔
اس سے پہلے اسرائیلی ویب سائٹ واللا نے حسن نصراللہ اور اسماعیل ہانیہ کے درمیان ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقبوضہ علاقوں میں مزاحمت کا محاذ گرم ہے اور لبنان سے کئی راکٹ صہیونی علاقوں میں فائر کئے گئے ہیں۔ مسجد اقصی پر صہیونی جارحیت اور غزہ اور مغربی کنارے سے جوابی حملوں کے بعد دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا مقصد صہیونیوں کو سخت پیغام دینا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ نے عالمی سطح پر امریکہ کی طاقت میں کمی کو ایک بڑی تبدیلی سے تعبیر کیا تھا۔ انہوں نے اسرائیل کو درپیش مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام اور لبنان میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کرنے والا اسرائیل خود داخلی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔
آپ کا تبصرہ