مہر نیوز ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک؛ غاصب اسرائیل میں حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آنے کے بعد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ غاصب صہیونی حکومت کے وزیر ثقافت مکی زکار نے ٹوئیٹر پر لکھا ہے کہ عدالتی نظام میں اصلاحات ضروری ہیں لیکن جب گھر میں آگ لگ جائے تو یہ نہیں پوچھتے کہ کون حق پر ہے بلکہ سب مل کر آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
حالیہ بحران کے بعد نتن یاہو کو دو مشکل فیصلوں میں سے ایک کرنا ہوگا؛ عدالتی اصلاحات کو جاری رکھیں یا عارضی طور پر اس کو ملتوی کریں۔ دونوں صورتوں میں نتائج بھگتنے ہوں گے۔ پیر کی صبح غاصب صہیونی میڈیا نے خبر دی ہے کہ نتن یاہو عدالتی اصلاحات کو روکنا چاہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنی حکومت کو بچانا بھی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
نتن یاہو کو انتہائی دائیں بازو کی لیکود اور انتہائی بائیں بازو کی شاس پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ اگرچہ نتن یاہو اور "شاس" پارٹی کے رہنما مجوزہ عدالتی اصلاحات کے فیصلے سے دستبردار ہوگئے ہیں تاہم کابینہ کے نام نہاد انصاف اور قومی سلامتی کے وزراء نے مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب لیکود پارٹی کے متعدد عہدیداروں نے وزیر قانون کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اور کابینہ میں ان کے ساتھیوں کی ہٹ دھرمی ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جائے گی۔ وزیر اقتصادیات نے عدالتی اصلاحات کی معطلی کی مخالفت کی ہے۔ وزیر اعظم نتن یاہو نے عدالتی اصلاحات کے فیصلے کو معطل کرنے کے مطالبے پر وزیر جنگ یوو گیلانت کو عہدے سے برخاست کردیا تھا جس کے بعد غاصب صیہونیوں کے غم و غصّے میں اضافہ ہوا ہے۔ کل اتوار کی شام اور آج صبح لاکھوں اسرائیلی نتن یاہو کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔
گذشتہ روز یونیورسٹیوں نے عدالتی اصلاحات کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج میں شامل ہوتے ہوئے تمام کلاسیں معطل اور غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ تمام اعلی تعلیمی اداروں کے نائب صدور کے اجلاس کے بعد کیا گیا تھا۔
غاصب وزیر اعظم نتن یاہو چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف مظاہرے ختم ہوجائیں جس کے لئے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ آئندہ گھنٹوں اور دنوں میں سخت فیصلے کریں۔ اگر نتن یاہو عدالتی اصلاحات کو روکتے ہیں تو مخالفین کی نگاہ میں انہیں ہزاروں اسرائیلیوں کے مظاہروں کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور اگر عدالتی اصلاحات کا فیصلہ برقرار رکھیں تو اسرائیلیوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگے گا۔
آپ کا تبصرہ