مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنی ممکنہ گرفتاری اور اس حوالے سے جاری کشیدگی پر بیان جاری کیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ واضح طور پر’گرفتاری‘ کا دعویٰ محض ایک ڈرامہ تھاجب کہ اصل نیت اغوا اور قتل کی ہے، آنسو گیس اور آبی توپوں کےبعد اب یہ سیدھی فائرنگ پر اتر آئےہیں۔انہوں نے لکھا کہ کل شام میں نے ضمانتی بانڈ بھی مہیا کیا مگر DIG نے وصول تک کرنے سے انکار کردیا، ان کی بدنیتی اور ناپاک عزائم میں کسی قسم کا ابہام باقی نہیں۔عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ آیا آپ کا تصورِ غیرجانبداریت یہ ہےکہ نہتے مظاہرین اور ملک کی سب سےبڑی جماعت کےقائدین، جن کے رہنما کو ایک غیرقانونی وارنٹ کاسامنا ہے، معاملہ پہلے ہی عدالت میں ہو اور مجرموں کی حکومت اغوا کرکے ممکنہ طور پر اسے قتل کرنےکیلئےکوشاں ہو،کہ مدِمقابل رینجرز آن کھڑےہوں؟
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے لکھا کہ ہمارےکارکنان اور قائدین پر کل صبح سےآنسو گیس، کیمیکل ملے پانی والی توپوں اور ربڑ کی گولیوں جب کہ آج صبح سیدھی فائرنگ سے پولیس کی یلغار کے بعد رینجرز میدان میں اتار دیے گئے ہیں جو براہِ راست عوام سے متصادم ہیں مقتدرہ کے وہ حلقے جن کا دعویٰ ہے کہ ’غیرجانبدار‘ ہیں، سےمیرا سوال ہے۔
آپ کا تبصرہ