مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ وفاقی وزارت صحت کی جانب سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو لکھے گئے مراسلے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات سمیت کئی دواؤں کی قلت ہوگئی ہے۔اس ضمن میں وفاقی وزارت صحت حکام نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو خط لکھا جس میں ڈریپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائے۔وفاقی وزارت صحت کے حکام نے ڈریپ کو لکھے گئے مراسلے میں کہا کہ ادویات کی بلا تعطل سپلائی اور مارکیٹ میں دستیابی کے اقدامات کیے جائیں، اکثر ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں کے تنازع پر پیداوار بند کر دی ہے، ناپید ہونے والی اکثر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے ڈریپ نے سفارش کر رکھی ہے۔
ڈریپ حکام نے وزارت صحت کا خط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’ادویات کی عدم دستیابی کے معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں‘۔
اسلام آباد کے محکمہ صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں اس وقت اسلام آباد 131 ادویات ناپید ہو چکی ہیں، مارکیٹ سے غائب ہونے والی ادویات میں سے بیشتر ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر کی مارکیٹوں سے غائب ہونے والی جان بچانے والی ادویات میں دل کے امراض، بلڈ پریشر، شوگر، نفسیاتی امراض، گائنی، پھیپھڑوں اور موذی امراض کی دوائیں ناپید ہیں جبکہ ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کے انجکشن بھی مارکیٹ سے غائب ہیں۔
آپ کا تبصرہ