مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جنگ پسندانہ پالیسی، اس ملک کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے یوکرین کی جنگ کی حمایت اور نیٹو کے جارحانہ عزائم کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سب سے پہلے بی بی سی کے ہیڈ آفس کا رخ کیا اور سرکاری میڈیا کی جانب سے جنگ مخالفین کے بائیکاٹ اور اس ابلاغیاتی مرکز کے دنیا بھر کے معاملات میں مداخلت پر مبنی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین اس کے بعد لندن شہر کے مرکز میں واقع ٹریفلگر اسکوائر پہنچے جو پارلیمنٹ اور وزیراعظم کے دفتر کے قریب واقع ہے۔ مظاہروں میں برطانوی پارلیمان کے متعدد ارکان، جنگ مخالف تنظیموں اور انسانی اور سماجی حقوق کے اداروں کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی شامل تھے۔
احتجاجی ریلی میں شامل مظاہرین نے جنگ اور نیٹو کی مخالفت میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے بینر بھی دکھائی دیئے جن پر درج تھا کہ ہتھیاروں کی ترسیل اور برآمدات بند کرو۔
جنگ مخالف مظاہرین یوکرین کی جنگ کے فوری خاتمے اور مغربی حکومتوں کی جانب سے کیف کی اسلحہ جاتی امداد کو روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ ارکان اور جنگ مخالف شخصیات نے نیٹو کو تحلیل کئے جانےاور کیف کو اسلحوں کی ترسیل روکنے کا مطالبہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی جنگ کو ایک سال ہو گيا ہے
آپ کا تبصرہ