مہر خبررساں ایجنسی نے عراقی میڈیا بغداد الیوم کی ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے میونخ سیکورٹی کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ عراق کو اپنے ملک میں امریکی فوجیوں سمیت دیگر غیر ملکی فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں عراق میں غیر ملکی افواج کی ضرورت نہیں بلکہ صرف ایڈوائزری فورسز کی مدد کی ضرورت ہے۔
السودانی نے مزید کہا کہ عراقی مسلح افواج عراق کی سیکورٹی اور استحکام کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم نے حال ہی میں سیکورٹی کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں تاہم ہمارا واضح موقف ہے کہ ہمیں غیر ملکی افواج کی ضرورت نہیں بلکہ صرف مشاورتی شعبے ایڈوائزری فورسز کی ضرورت ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے الہول کے پناہ گزین کیمپ کو عراقی سلامتی کے لیے تشویشناک اور پریشانی کا باعث قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری دہشت گردوں کی حوالگی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور دہشت گردوں کی مالی امداد کو روکے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عراق میں داعش کا عسکری طور پر خاتمہ ہوچکا ہے، السودانی نے مزید کہا کہ واشنگٹن عراق کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہے اور ساتھ ہی ایران کے ساتھ ہمارے تاریخی تعلقات ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں تاکید کی کہ عراق ہی خطے کے مسائل کی چابی اور راہ حل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عراقی حکومت میں ہماری پانچ بنیادی ترجیحات ہیں جن میں سے ایک اہم ترین اقتصادی ڈھانچہ کی اصلاح ہے۔
آپ کا تبصرہ