مہر خبر رساں ایجنسی, بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق تلنگانہ میں 40 سے زائد افراد پر مشتمل ہجوم نے 24 سالہ لڑکی کو گھر میں زبردستی گھس کر اسے اغواء کرلیا جو پیشے کے لحاظ سے ایک ڈینٹسٹ ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم ایک خاتون کو گھر سے گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے جارہا ہے جبکہ کئی افراد گھر اور گاڑیوں کے شیشے توڑتے نظر آرہے ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے گھنٹوں کے آپریشن کے بعد حیدرآباد کے قریب رنگا ریڈی ضلع کی ایک رہائشی وشالی نامی لڑکی کو ہجوم سے چھڑوالیا جبکہ 18 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہجوم میں شامل دیگر افراد کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
24 سالہ لڑکی کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ 100 سے زیادہ مرد گھر میں داخل ہوئے، جن میں سے تقریباً 50 افراد نے وشالی پر حملہ کیا، خاندان نے مرکزی ملزم کے طور پر نوین ریڈی کا نام لیا ہے، جو متاثرہ خاتون کے گھر کے سامنے واقع چائے کی ایک دکان کا مالک ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ وشالی اور نوین کی ملاقات ایک بیڈمنٹن کورٹ پر ہوئی تھی اور وہ دوستی کے رشتے میں تھے، خاتون نے شادی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا جس پر اسے ہراساں کیا جارہا تھا۔
آپ کا تبصرہ