مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ زخمی خاتون دورانِ علاج زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی، جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر مہیسر نے خود کش دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 22 اہلکاروں سمیت 27 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی کوئٹہ نے بتایا ہے کہ پولیو ڈیوٹی پر لے جانے والے پولیس ٹرک سے خودکش حملہ آور نے رکشہ ٹکرایا ہے، خود کش بمبار کی لاش قریب سے ملی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ قریب سے گزرنے والی گاڑیاں بھی زد میں آ گئیں، دھماکے میں 20 سے 25 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، دھماکے کی شدت سے ٹرک الٹ گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔
ڈی آئی جی غلام اظفر مہیسر نے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں 1 بچہ اور 1 اہلکار شامل ہیں۔
کوئٹہ پولیس کے مطابق بلیلی دھماکے میں جاں بحق بچے اور 5 زخمیوں کا تعلق 1 ہی خاندان سے ہے۔کوئٹہ پویس نے بتایا ہے کہ زخمی افراد میں 8 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے بیشتر زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس جائے دھماکا پر موجود ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی موقع پر طلب کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ