مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انڈونیشیا میں زلزلے کے بعد آفٹرشاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کے سبب صوبے مغربی جاوا کے قصبے سیانجر میں نمازجمعہ چاول کے کھیتوں کے پاس کھلے مقامات پر ادا کی گئی۔
آفٹر شاکس کے باعث خیموں میں پناہ لئے ہوئے زلزلہ متاثرین اب بھی خطرے میں ہیں جب کہ آفٹرشاکس امدادی کارروائیوں میں بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
مغربی جاوا میں زلزلےسے ہزاروں افراد زخمی ہیں، 56 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا ہے، جب کہ 62 ہزار سے زائد افراد محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ