23 نومبر، 2022، 3:38 PM

ایرانی اور یوکرینی حکام کا یوکرین میں ایرانی ڈرون کے مبینہ استعمال پر تبادلہ خیال

ایرانی اور یوکرینی حکام کا یوکرین میں ایرانی ڈرون کے مبینہ استعمال پر تبادلہ خیال

ایران اور یوکرین کے ماہرین نے یوکرین کی جنگ میں استعمال کرنے کے لیے روس کو ایرانی ڈرونز کی مبینہ فراہمی سے متعلق رپورٹس پر بات کرنے کے لیے ملاقات کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی ادارے پورپین پراودا نے خبر دی ہے کہ یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان اولیہ نیکولینکو سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ یوکرین اور ایران کے ماہرین نے یوکرین نے دو طرفہ ملاقات کی ہے جس مقصد یوکرین کی جنگ میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کے مبینہ یورپی الزامات کی چھان بین اور اس سلسلے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان اولیہ نیکولنکو نے سی این این کو بتایا کہ ماہرین پر مشتمل اس طرح کی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ میں اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کر سکتا لیکن آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یوکرین روس کی جانب سے ایرانی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے سخت ترین اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہے کہ ایران مخالف دعوے سب سے پہلے جولائی میں سامنے آئے تھے جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے الزام لگایا تھا کہ واشنگٹن کو "اطلاعات" موصول ہوئی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ روس کو جنگ میں استعمال کرنے کے لئے ایک تیز ٹائم لائن پر کئی سو تک ڈرونز فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے جن میں ہتھیار اٹھانے کے قابل ڈرونز بھی شامل ہیں۔

ایران اور روس دونوں نے بارہا ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے کہ تہران نے ماسکو کو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والے ڈرون فراہم کیے ہیں۔

در ایں اثنا اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ترجمان نے سی این این سے بات کرتے ہوئے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے الزامات کی تحقیقات کے لیے "ماہرین کا مشترکہ اجلاس" بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

News ID 1913320

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha