مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ فون پر بات چیت کی۔
وزرائے خارجہ کی اس گفتگو میں پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال، یورپی یونین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور ایران کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اپنی گفتگو کے دوران امیر عبداللہیان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حال ہی میں ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے حوالے سے اچھے سمجھوتوں پر اتفاق کیا گیا ہے، بوریل اور انریکے مورا کی تعمیری کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ نیویارک میں فعال طور پر ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ طور پر پیغامات کا رد و بدل ہوا اور مجموعی طور پر نیویارک اور ویانا میں پیشرفت کی جانب بڑھتی ہوئی بات چیت ہوئی۔
امیر عبداللہیان نے ایران کے اندرونی حالات کے بارے میں بھی کہا کہ ہم نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت کے معاملے کو اپنے داخلی قوانین کے مطابق سنجیدگی سے آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ معاملے کے مختلف پہلو واضح ہو سکیں۔ عدلیہ اس مسئلے کو مکمل سنجیدگی کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ تفصیلی سائنسی اور تکنیکی فرانزک رپورٹ جلد منتشر کی جائے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم پرامن مطالبات کو عوام کا حق سمجھتے ہیں اور ہم ہمیشہ ان پر توجہ دیتے ہیں لیکن ان کی صفیں ان بلوائیوں سے جو ایمبولینسوں کو آگ لگاتے ہیں، بینکوں اور عوامی مقامات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور سرد اور گرم اسلحے کے ساتھ عوام اور پولیس پر حملے کرتے ہیں یا دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں بالکل الگ ہیں اور اسی لیے ہم بلوائیوں اور دہشت گردوں کے ساتھ قانون کے مطابق فیصلہ کن طور پر نمٹیں گے۔
امیر عبداللہیان نے خبردار کیا کہ اگر یورپی یونین بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر اور بلوائیوں کو ترغیب دلانے کے لئے کہ جنہوں نے لوگوں کی جان و مال کو نشانہ بنایا ہے، جلد بازی میں سیاسی اقدام اٹھائے تو ہم اس کا متقابل جواب دیں گے۔
جوزپ بوریل نے پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کے جواب میں اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
بوریل نے مزید کہا کہ ہم یورپی یونین میں کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
بوریل نے ایران اور عالمی ایٹمی ایجنسی کے درمیان حالیہ باہمی اتفاقات کو امید افزا اور ویانا معاہدے کی راہ میں ایک اہم قدم قرار دیا۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ میں قبول کرتا ہوں کہ افراتفری اور دہشت گردی پرامن احتجاج سے کہ جس کا مناسب جواب دیا جانا چاہیے، مختلف مسئلہ ہے۔
بوریل نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان تعلقات میں مسائل اور مشکلات کھڑی ہوں.
ایران اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی ٹیلیفونک گفتگو؛
یورپی یونین بلوائیوں کو ترغیب دلانے کے لئے سیاسی اقدامات اٹھائے تو جوابی کاروائی کریں گے،ایران
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر یورپی یونین بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر اور بلوائیوں کو ترغیب دلانے کے لئے کہ جنہوں نے لوگوں کی جان و مال کو نشانہ بنایا ہے، جلد بازی میں سیاسی اقدام اٹھاتا ہے تو ہم جوابی کارروائی کریں گے۔
News ID 1912564
آپ کا تبصرہ