مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک فرمان کے تحت مصلحت نظام کونسل کے نئے ارکان کا تقرر کیا ہے۔
رہبر معظم نے مصلحت نظام کونسل کو اسلامی جمہوریہ کے اہم ترین قانونی اداروں میں سے ایک قرار دیا جس کے دو بڑے فرائض ہیں: ایک، پارلیمنٹ اور گارڈین کونسل کے درمیان اختلافات یا تنازعات کو حل کرنا جس کے لئے گہری اور مصلحت کو سمجھنے والی نگاہ اور ملکی حقائق سے مکمل واقفیت ضروری ہے۔ دوسرا، نظام کی عمومی پالیسیوں کے تعین میں خصوصی اور موثر کردار ادا کرنا جن میں ملکی معاملات کو چلانے کے لیے انتہائی حکمت عملی کے فیصلے شامل ہیں۔
رہبر معظم کے فرمان میں آیا ہے کہ مسائل کا حل پیش کرنے کے ساتھ ساتھ عمومی پالیسیوں پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا کہ جو اس معزز کونسل کو سونپا گیا ہے، اس قانونی اور آئینی ادارے کی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے۔
ایرانی عدلیہ کے سابق سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی کو بدستور کونسل کا چیئرمین برقرار رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ہر پانچ سال کے بعد رہبر انقلاب کی طرف سے کونسل کے اراکین کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مصلحت نظام کونسل میں دو طرح کے افراد موجود ہوتے ہیں۔ کچھ اراکین اپنی قانونی اور منصبی حیثیت میں اس کونسل کا حصہ بنتے ہیں جبکہ دوسرے ارکان اپنی ذاتی اور حقیقی حیثیت سے کونسل میں شامل کئے جاتے ہیں۔
مصلحت نظام کونسل کی نئی مدت کے لئے قانونی اور منصبی حیثیت سے شامل ہونے والے افراد:
ملک کی عدلیہ، مجریہ اور مقننہ کے سربراہان، گارڈین کونسل کے فقہا ﴿مصلحت کی تشخیص کے مواقع پر﴾، مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف، قومی سلامتی کی اعلیٰ کونسل کے سیکریٹری، جس ادارے سے زیر بحث موضوع کا تعلق ہو اس متعلقہ ادارے کا وزیر یا سربراہ، زیرِ بحث مسئلے سے متعلقہ پارلمانی کمیٹی کا چیئرمین۔
ذاتی اور حقیقی حیثیت میں ان افراد کا تقرر کیا گیا ہے:
حجج الاسلام؛ حاج شیخ حسن صانعی، قربانعلی دری نجفآبادی، محمود محمدی عراقی، مجید انصاری، غلام رضا مصباحی مقدم اور محسن اراکی.
نیز، محترم اراکین؛ غلام رضا آقازاده، علی آقامحمدی، علیاکبر احمدیان، محمود احمدینژاد، محمدجواد ایروانی، محمدرضا باهنر، احمد توکلی، سعید جلیلی، غلامعلی حداد عادل، سید کمال خرازی، داود دانش جعفری، پرویز داودی، محمدباقر ذوالقدر، محسن رضایی، سیدمحمد صدر، محمدحسین صفار هرندی، محمدرضا عارف، محمد فروزنده، عباس علی کدخدایی، علی لاریجانی، حسین محمدی، محمد مخبر، حسین مظفر، سید مصطفی میرسلیم، سید مرتضی نبوی، علی اکبر ولایتی، صادق واعظزاده اور احمد وحیدی.
آپ کا تبصرہ