مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین حاج علی اکبری کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ماحولیات اور قدرتی وسائل کو اللہ تعالی کی عظیم نعمت قراردیتے ہوئے کہا کہ ماحولیات اور قدرتی وسائل کی حفاظت بہت ضروری ہے۔
خطیب جمعہ نے ماہ شعبان کی آمد اور اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماہ شعبان کی عظمت کے لئے یہی کافی ہے کہ یہ مہینہ پیغمبر اسلام (ص) سے منسوب ہے ، آنحضور نے اس مہینے کو اپنا مہینہ قراردیا ہے۔ حضور (ص) نے فرمایا: شعبان کا مہینہ عظیم اور بزرگ مہینہ ہے اس مہینے کی قدر اور عظمت کو پہچاننا چاہیے۔ یہ مہینہ رمضان المبارک میں داخل ہونے کا مہینہ ہے۔ اللہ تعالی اس مہینے میں مؤمنین کی عبادت، بندگی اور نماز و روزے پر مباہات کرتا ہے۔ ماہ شعبان کو شعبان اس لئے کہتے ہیں کہ اس مہینے میں مؤمنین کے رزق کے لئے مختلف شعبات مقرر کئے گئے ہیں اس مہینے میں گوناگوں ابواب مؤمنین کے لئے کھول دیئے گئے ہیں۔
حاج علی اکبری نے یوم جانباز اور پاسدار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوم شعبان روز پاسدار اور چہارم شعبان روز جانباز کے نام سےموسوم ہے اور ہم اس موقع پر پاسداروں اور جانبازوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
خطیب جمعہ نے ماحولیات اور قدرتی وسائل کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ماحولیات اور قدرتی وسائل کی حفاظت کے سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے اور اسے اپنے عمومی مطالبات کا حصہ قراردینا چاہیے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ دشمن نے ہماری ثقافت اور معیشت کو نشانہ بنا رکھا ہے اور ہمیں دشمن کی اس کوشش کو بھی ناکام بنانے کے سلسلے میں تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے بعض اسے ادارے بھی ہیں جن میں کوئی انقلاب اور تحول و تبدیلی پیدا نہیں ہوئي ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوامی اعتماد بہت بڑا سرمایہ ہے اور اسلامی نظام کے خدمت گزاروں کو اس عظیم سرمایہ کی حفاظت کرنی چاہیے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے زوال کا وقت قریب پہنچ گيا ہے۔دنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ علاقائی جنگوں کا اصلی مجرم امریکہ اور اس کی اتحادی حکومتیں ہے جنھوں نے خطے میں امریکہ کی نیابت میں دہشت گردانہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرائن جنگ کے پس پردہ بھی امریکہ کا ہاتھ ہے۔ یوکرائن بھی امریکہ کی غلط پالیسیوں کا شکار ہوگیا۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں اور یوکرائن جنگ کا اصلی مجرم ہم امریکہ کو سمجھتے ہیں جس نے اشتعال انگیز بیانات دیکر یوکرائن کو جنگ میں دھکیل دیا اور پھر اسے تنہا چھوڑ دیا۔ انھوں نے کہا کہ اپنے مفادات پر اپنے اتحادیوں کو قربان کرنے کی امریکہ کی پرانی عادت ہے۔
آپ کا تبصرہ