مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کیس کی سماعت کی اور نشلہ ٹاور کو آج دوپہر تک گرانے کا حکم دیدیا۔ اطلاعات کے مطابق کمشنر کراچی عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے تاحال عمارت نہ گرائے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ اب تک کتنی عمارت گرائی، بتائیں؟، عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے بس کا کام نہیں، آپ کو یہاں سے سیدھا جیل بھیجیں گے۔ کمشنر کراچی نے عدالت سے معافی مانگی۔ جس پر چیف جسٹس نے کمشنر کو حکم دیا کہ یہاں سے فوری جائیں، نسلہ ٹاور گرائیں، دوپہر کو رپورٹ دیں، نسلہ ٹاور کے ساتھ تجوری ہائٹس کی بھی رپورٹ ساتھ لائیں۔ کمشنر کراچی محمد اقبال میمن دیگر افسران کے ہمراہ عدالت سے سیدھا نسلہ ٹاور پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ نسلہ ٹاور کو اندر سے توڑنے کا کام جاری ہے اور باہر سے آج شام شروع کردیا جائے گا، نسلہ ٹاور کو روایتی طریقے سے مزدور اور مشین لگا کر توڑا جائے گا، بہت جلد ٹاور گرایا جائے گا۔

پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کیس کی سماعت کی اور نشلہ ٹاور کو آج دوپہر تک گرانے کا حکم دیدیا۔
News Code 1908934
آپ کا تبصرہ