21 مئی، 2021، 6:25 AM

ہم "سیف القدس" کارروائیوں کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لے رہے ہیں / فلسطینیوں کی فتح یقینی ہے

ہم "سیف القدس" کارروائیوں کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لے رہے ہیں / فلسطینیوں کی فتح  یقینی ہے

سپاہ قدس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیموں کے کمانڈروں کے نام خط میں ایران کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم "سیف القدس" کارروائیوں کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لے رہے ہیں اور ہمیں اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی فتح اور کامیابی کا یقین ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ قدس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے  ابو محمد اکرم اور فلسطین کی تمام مزاحمتی تنظیموں کے کمانڈروں کے نام خط میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف  سے فلسطینیوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم "سیف القدس" کارروائیوں کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لے رہے ہیں اور ہمیں اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی فتح اور کامیابی کا یقین ہے۔

سپاہ قدس کے سربراہ نے کہا کہ ہم اپنے روح و جسم اور اللہ تعالی کی طرف سے دیئے گئے تمام امکانات اور وسائل کے ہمراہ آپ کے ساتھ ہیں۔ اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی قدرت اور توانائی میں گذشتہ برسوں کے دوران قابل توجہ اضافہ ہوا ہے۔

جنرل قاآنی نے کہا کہ ہم فلسطین و بیت المقدس کی آزادی اور غاصب صہیونی حکومت کی نابودی اور زوال تک آپ کے ساتھ ہیں۔

جنرل قاآنی نے کہا کہ اللہ تعالی ہمیں ان لوگوں کے ساتھ پیکار میں شہادت عطا فرمائے جنھیں اللہ تعالی نے " أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِینَ آمَنُوا" مؤمنوں کا سخت اور بدترین دشمن قراردیا ہے۔

جنرل قاآنی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ اس پیکار میں اللہ تعالی اسلامی مزاحمتی تنظیموں کو کامیابی اور فتح عطا فرمائےگا۔ اسرائیل کی تباہی اور زوال قریب پہنچ گیا ہے۔ ہم عزت اور اقتدار کے ساتھ مسجد الاقصی میں داخل ہوکر نماز ادا کریں گے۔

جنرل قاآنی نے ابو خالد محمد الضیف کے نام  ایک اور خط میں کہا ہے کہ ہم فلسطینیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہم سیف القدس کارروائیوں کا لمحہ بہ لمحہ قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ مزحمتی تنظیموں نےاسرائیل کے مجرمانہ اور ظالمانہ حملوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے  اور استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کیا ، ہم غزہ کے عوام کو ان کی استقامت پر سلام پیش کرتے ہیں۔ اسرائیل کے زوال تک سیف القدس پیکار کا سلسلہ جاری رہےگا۔

News ID 1906598

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha