28 اپریل، 2020، 5:53 PM

ٹرمپ کا مغربی کنارے کے بڑے حصے کا اسرائیل کے ساتھ الحاق تسلیم کرنے کا عندیہ

ٹرمپ کا مغربی کنارے کے بڑے حصے کا اسرائیل کے ساتھ الحاق تسلیم کرنے کا عندیہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت بعض عرب ممالک کی مسئلہ فلسطین کے بارے میں خیانت کے پیش نظر فلسطین کے مغربی کنارے کے بڑے حصے کا اسرائیل کے ساتھ الحاق تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت بعض عرب ممالک کی مسئلہ فلسطین کے بارے میں خیانت کے پیش نظر فلسطین کے مغربی کنارے کے بڑے حصے کا اسرائیل کے ساتھ الحاق تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے نام نہاد " صدی معاملے " پر عمل درآمد کرانے اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے مغربی کنارے کے بڑے حصے کے الحاق کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

اطلاعات  کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصفیے کیلیے پیش کیے گئے اپنے امن معاہدے پر عمل در آمد کا عندیہ دیا ہے تاہم انہوں نے مغربی کنارے کے الحاق کے لیے امن معاہدے کے بجائے اسرائیلی وزیراعظم کی تجویز پر عمل کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اپنی خود مختاری اور اسرائیلی قوانین کا اطلاق مغربی کنارے کے علاقوں تک پھیلانے کو تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار ہیں اور اس حوالے سے وہ فلسطینی قیادت سے بھی بات چیت کریں گے تاکہ مشرق وسطیٰ کے اس اہم مسئلے کو حل کرلیا جائے۔

 اس سے قبل  اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک مرتبہ بھی اقتدار سنبھالنے کے بعد مغربی کنارے پر الحاق اور گولن پہاڑی پر قبضے کو عالمی قوتوں سے تسلیم کرانے کے عزم کا اعادہ کیا تھا جس پر فلسطینی قیادت نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی سے مشرق وسطیٰ میں " دو ریاستی حل"  کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے فلسطینی عوام اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں سنگين غلطی کا ارتکاب کیا ہے دونوں ممالک نے امریکہ کے صدی معاملے کی حمایت کا اعلان کرکے مسئلہ فلسطین کے ساتھ سنگین غداری کا ارتکاب کیا ہے۔

News ID 1899760

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha