10 نومبر، 2019، 1:41 PM

ایران میں تیل کے نئے ذخائر دریافت / امریکہ کا ایران کے اندراختلاف ڈالنے کا منصوبہ

ایران میں تیل کے نئے ذخائر دریافت / امریکہ کا ایران کے اندراختلاف ڈالنے کا منصوبہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے یزد میں ایک عظيم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے تیل کا ایک نیا فیلڈ دریافت کیا ہے جبکہ امریکہ ایران کے اندر اختلافات ڈالنے کی منصوبے پر کام کررہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام حسن روحانی کابینہ کے بعض وزراء کے ہمراہ  صوبائی سفر پر یزد پہنچ گئے ہیں ،جہاں صوبہ کے گورنر، صوبہ میں نمائندہ ولی فقیہ اور یزد کے امام جمعہ، ایرانی پارلیمنٹ میں یزد کے نمائندوں اور بعض دیگر  حکام نے صدر حسن روحانی کا شاندار استقبال کیا۔ صدر حسن روحانی نے یزد کے امیرچخماق اسکوائر پر ایک عظيم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نےتیل کا ایک نیا فیلڈ دریافت کیا ہے جبکہ امریکہ ایران کے اندر اختلافات ڈالنے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔

صدر حسن روحانی نے انقلاب سے قبل اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد یزد کے عوام کی شجاعت اور دلیری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یزد کے عوام نے انقلاب اسلامی کی کامیابی میں نمایاں کارنامہ انجام دیا۔

صدر حسن روحانی نے بعض افراد کے نعروں  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چند انگشت شمار افراد کی آواز ایران کی عظیم قوم کی آواز نہیں ہے اختلاف کی آواز امریکی آواز ہے امریکہ ملک کے اندر اختلاف ڈالنے کی کوشش کررہا ہے اور ایرانی قوم ہمیشہ کی طرح امریکہ کے اس شوم منصوبے کو بھی ناکام بنادیں گے۔

صدر حسن روحانی نے کرپشن کے خلاف اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجود تمام پارٹیاں کرپشن کے خلاف اقدامات کی حامی ہیں۔

صدر حسن روحانی نے تیل کی نئی فیلڈ کے دریافت ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی قومی تیل کمپنی  نے 53 ارب بیرل تیل کی فیلڈ کشف کی ہے اور یہ وزارت تیل اور تیل کی قومی کمپنی کی طرف سے قوم کے لئے ایک عظيم ہدیہ ہے۔

صدر حسن روحانی نے ایران کے خلاف امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایرانی قوم مختلف شعبوں میں ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے۔

News Code 1895292

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha