مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس اور چین نے امریکہ کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ میں مزید ایک ہزار فوجیوں کی تعیناتی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی میں تناؤ اور کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔ چین اور روس نے خلیج عمان میں دو تیل بردار کشتیوں پر حملے کے الزآم کو ایران کی طرف منسوب کرنے کے امریکی اقدام کو بےبنیاد اور عجولانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر تحقیقات کے کسی ملک پر بے بنیاد الزام عائد کرنا امریکہ کی عادت بن گئی ہے۔ چین اور روس کا کہنا ہے کہ امریکہ کو بغیر تحقیقات کے کسی ملک پر الزام عائد کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ روس اور چین کا کہنا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی میں کشیدگی اور تناؤ کا اصلی سبب ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ نے امریکہ سے کہا کہ اسے مشرق وسطی میں تناؤ اور دباؤ بڑھانے کی پالیسی سے گریز کرنا ہوگا۔
روسی نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ریابکوف نے واشنگٹن سے کہا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں اپنی افواج بڑھانے کے منصوبے کو ترک کردے ۔ انہوں نے صحافیوں کی موجودگی میں امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک سعودی عرب ، بحرین اور امارات کو بار بار متنبہ کیا کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے کے غیرعقلی اور پرخطر عمل کو ترک کردیں ۔
آپ کا تبصرہ