مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شمالی کوریا نے صدر ٹرمپ اور صدر کم جونگ اون کی ملاقات کے بارے میں امریکی نائب صدر مائیک پینس کے بیان کو بیوقوفی اور حماقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے اگر مذاکرات اور سفارتکاری کا طریقہ ناکام ہوا تو پھر ایٹمی جنگ کے میدان میں مقابلہ ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کی سینئر خاتون مذاکرات کار چھوئے سن ہی نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کے حالیہ بیانات کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا امریکہ سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگے گا، اگر سفارتکاری ناکام ہوئی تو پھر جوہری قوت کا برملا مظاہرہ ہوگا۔
چھوئے سن ہی کا کہنا تھا کہ مائیک پینس نے میڈیا پر حال ہی میں بے لگام اور نامناسب بیانات دیے ہیں کہ شمالی کوریا کا حشر بھی لیبیا جیسا ہوگا، میں سمجھتی ہوں کہ مائک پنس بیوقوف انسان ہیں، مجھے شدید حیرت ہے کہ شمالی کوریا کا لیبیا سے موازنہ کرنے کے احمقانہ اور جاہلانہ بیانات وہ شخص دے رہا ہے جو امریکہ کے نائب صدر کے منصب پر فائز ہے۔ چھوئے سن ہی نے مزید کہا کہ اس بات کا دار و مدار امریکی رویے اور فیصلے پر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہتا ہے یا پھر ایٹمی جنگ کے میدان میں مقابلہ کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ