مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں یمن کے ایک سیاسی کارکن " فتحی حرزی " نے یمن پر سعودی عرب کی جاریت اور بربریت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی بربریت کے نتیجے میں ہر 4 منٹ میں ایک یمنی بچہ شہید ہوجاتا ہے مسلم ممالک کو سعودی عرب کی توسیع پسنادانہ اقدام کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ فتحی حرزی نے تہران میں محبان اہلبیت کے اجلاس میں شریک 90 ممالک کے 500 علماء اور دانشوروں کے حضور کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن عناصر کی اسلام کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اہلبیت علیھم السلام اور قرآن مجید کے ساتھ تمسک بہت ضروری ہے اور اہلبیت علیھم السلام نے ہی ہمیں حریت کا عملی درس دیا ہے اہلبیت (ع) کے ساتھ شیعہ اور سنی مسلمانوں کی محبت باہمی اتحاد کے لئے ایک بہت بڑا سرمایہ ہے اور ہم اہلبیت (ع) کے نقش قدم پرچلتے ہوئے عالم اسلام کے اہم مسائل منجملہ مسئلہ فلسطین کو حل کرسکتے ہیں جو عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
فتی حرزی نے یمن ، عراق، شام ۔ لیبیا اور لبنان کے خلاف سعودی عرب کی آشکارا سازشوں اور مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں وہابی فکر پروان چڑھ رہی ہے جو نا صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ دیگر ادیان کے لئے بھی بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ وہابی فکر یزیدی اور معاویائی افکار اوراصولوں پر استوار ہے وہابی فکر اور نظریہ کا حقیقی اسلام سے کوئی ربط نہیں ہے۔
فتحی حرزی نے کہا کہ سعودی عرب اہلسنت مکتب کی طرفداری کا دعوی کررہا ہے جبکہ بہت سےسنی ممالک میں وہ اہلسنت کے گلے کاٹ رہا ہے۔
اس نے کہا کہ سعودی عرب کی اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ آشکارا دشمنی اور عداوت سب پر عیاں ہےجبکہ امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ اس کی دوستی اور قریبی تعاون سے بھی سبھی آگاہ ہیں۔
اس نے کہا کہ یمن جنگ میں سعودی عرب کی شکست یقینی ہے سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں ہر 4 منٹ میں ایک یمنی بچہ شہید ہورہا ہے۔
آپ کا تبصرہ