5 مئی، 2017، 2:40 PM

القاعدہ ،امریکہ و سعودی عرب کی مدد اور امریکہ و سعودی عرب القاعدہ کی مدد کررہے ہیں

القاعدہ ،امریکہ و سعودی عرب کی مدد اور امریکہ و سعودی عرب القاعدہ کی مدد کررہے ہیں

القاعدہ کے جزيرہ نما عرب میں سربراہ قاسم الریمی نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ یمن میں سعودی عرب اور امریکی اتحاد کا اہم حصہ ہے یمن میں القاعدہ امریکہ اور سعودی عرب کے ساتھ ملکر یمنی فورسز اور قبائل کے خلاف نبرد آزما ہے جبکہ امریکہ اور سعودی عرب بھی القاعدہ کو مدد فراہم کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے دی انڈیپینڈنٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ القاعدہ کے جزيرہ نما عرب میں سربراہ قاسم الریمی نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ یمن میں سعودی عرب اور امریکی اتحاد کا اہم حصہ ہے یمن میں القاعدہ  امریکہ اور سعودی عرب کے ساتھ ملکر یمنی فورسز اور قبائل کے خلاف نبرد آزما ہے جبکہ امریکہ اور سعودی عرب بھی القاعدہ کو مدد فراہم کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے خلاف  نام نہاد لڑنے والے دنیا کے سب سے بڑے چیمپئین کا نام امریکہ ہے، لیکن اس چیمپئین کے خفیہ کردار کے متعلق گاہے بگاہے ایسے انکشافات سامنے آتے ہیں کہ دنیا دنگ رہ جاتی ہے۔ وہابی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ایک سرکردہ رہنما نے بھی ایک ایسا ہی انکشاف کر کے دنیا کو حیرت میں ڈال دیاہے۔
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق القاعدہ جزیرہ نما عرب کے سربراہ قاسم الریمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے دہشت گرد  یمن میں امریکی حمایت یافتہ اتحاد کا ساتھ دے رہے ہیں۔ یہ وہی القاعدہ رہنما ہے جسے امریکہ اپنا دشمن قرار دیتا ہے اور اس کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر مقرر کررکھی ہے۔ القاعدہ گروپ کے میڈیا ونگ الملاحم سے بات کرتے ہوئے الریمی کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے دہشت گرد  امریکی حمایت یافتہ فوجیوں کے ساتھ مل کر یمن میں یمنی فورسز اور حوثی قبائل کو شکست دینے کیلئے لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا ”ہم یمن میں سب کے ساتھ مل کر لڑرہے ہیں۔ ہمارے ساتھ اخوان المسلمین اور دیگر قبائل کے گروپ بھی شامل ہیں۔“ رپورٹ کے مطابق متعدد عرب  دہشت گرد گروپ منصور ہادی کی فراری حکومت کی حمایت میں یمنی فورسز اور حوثی قبائل  کے خلاف متحد ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان گروپوں کو امریکی حمایت یافتہ اور سعودی قیادت میں لڑنے والے اتحاد کی مسلح اور مالی معاونت حاصل ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یمن کی جنگ میں اب تک 30  ہزار سے زائد افراد شہید اور زخمی  ہوچکے ۔سعودی اتحاد کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے کہ اس کی فضائی حملوں اور مسلح کارروائیوں کی وجہ سے عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی وارننگ جاری کی گئی کہ یمن قحط سالی کے کنارے پر کھڑ ا ہے۔

News ID 1872277

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha