مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں ایک افغان سکیورٹی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان کے صوبہ سرپل میں طالبان کو ہتھیار فروخت کرنے والے تین امریکی فوجی افسروں کوگرفتارکیا گيا لیکن بعد میں انھیں امریکی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے آزاد کردیا گیا ہے۔
افغان سکیورٹی اہلکار کے مطابق صوبہ سرپل کے صیاد اور کوہستانات ضلعوں میں افغان فورسز نے مشکوک سرگرمیوں کو زیر نظر رکھتے ہوئے تین امریکی فوجی افسروں کوگرفتارکرلیا جو بعض دیگر افراد کے ساتھ ملکر مخالفین کو ہتھیار فروخت کررہے تھے۔ افغان سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس علاقہ میں بڑی مقدار ميں ڈالر بھی برآمد کئے گئے ہیں۔
مہر نیوز کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں افغان سکیورٹی اہلکار نے کہا کہ ہتھیار فروخت کرنے والے دس افراد میں تین امریکی فوجی افسر بھی شامل تھے جنھیں گرفتار کرلیا گیا ۔ سکیورٹی اہلکار کے مطابق تین امریکی فوجی افسر، مکشوفہ ہتھیار اور ڈالروں کی بڑي مقدار کو امریکی حکام کی درخواست پر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اور امریکی حکومت کے دباؤ کے بعد تین امریکی فوجی افسروں کو بھی آزاد کردیا گیا ہے۔
افغان ذرائع کے مطابق اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ دہشت گردون کو امریکی فوجی ہتھیار فراہم کرتے ہیں اور دہشت گردوں کے ساتھ امریکی فوجیوں کے قریبی روابط ہیں۔ افغان سکیورٹی ذرائع کے مطابق خطے میں سرگرم تمام وہابی دہشت گردوں کو امریکہ، قطر اور سعودی عرب کی پشتپناہی اور سرپرستی حاصل ہے۔
آپ کا تبصرہ