مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کیوبا کے صدر رال کاسترو نے سینٹیاگو شہر میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنے بھائی اور عالمگیر شہرت کے حامل رہنما فیڈل کاسترو کی آخری رسومات کی سربراہی کی۔ کیوبا کے دسیوں ہزار باشندوں کے ساتھ دنیا بھر سے آنے والے رہنماں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ان کے جسد خاکی کی راکھ کے برتن کو اتوار کو سینٹیاگو میں زمین میں دبا دیا گیا جو کہ کیوبا کے انقلاب کی جائے پیدائش ہے۔ان کی راکھ دارالحکومت ہوانا سے چار دن کے سفر کے بعد ہفتے کی شام سینٹیاگو پہنچی اور جب ان کی راکھ کو جنازے کے روپ میں گلیوں سے لے جایا جا رہا تھا تو لوگوں کا جم غفیر 'فیدل زندہ باد' اور 'میں فیدل ہوں' کا نعرہ لگا رہے تھے۔ وینزویلا، نیکاراگوا اور بولیویا کے رہنماں نے تقریب میں شرکت کی۔ رال کاسترو نے اس موقعے سماجی اصولوں اور اہداف کی پاسداری کا عزم کیا جو فیدل کی رہنمائی میں انقلابیوں نے طے کیے تھے۔ خیال رہے کہ فیدل کاسترو 25 نومبر کو 90 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔رال نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کے بھائی کی خواہش کے مطابق کیوبا کی کسی عمارت یا سڑک کو ان کا نام دیے جانے پر پابندی ہے۔
کیوبا کے صدر رال کاسترو نے سینٹیاگو شہر میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنے بھائی اور عالمگیر شہرت کے حامل رہنما فیڈل کاسترو کی آخری رسومات کی سربراہی کی۔
News ID 1868767
آپ کا تبصرہ