مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان متضاد اور جھوٹے بیان میں دینے میں معروف ہیں اس نے شام میں ترک فوجیوں کی کارروائی کے سلسلے میں اپنے پہلے بیان کو بدلتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ترک فوج کی سپر فرات کارروائی کسی ملک اور شخص کے خلاف نہیں ہے جبکہ اس سے قبل اس نے کہا تھا شام میں سپر فرات کارروائی شام کے صدر بشار اسد کا تختہ الٹنے کے لئے کی گئی ہے۔ ترک صدر اردوغان نے کہا کہ شام کے شمال میں ترک فوج کی موجودگی صرف دہشت گردوں کے خلاف ہے کسی شخص یا ملک کے خلاف نہیں ہے۔ اردوغان نے کہا کہ سپر فرات کارروائی صرف دہشت گردوں کے خلاف ہے۔ اور ترکی کی شام میں مداخلت کسی شخص یا ملک کے خلاف نہیں ۔ اس سے قبل ترکی کے صدر نے کہا تھا کہ شام میں ترکی کے فوجیوں کی مداخلت کا مقصد شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کا خاتمہ تھا۔ ترک صدر کے اس غیر منطقی اور اشتعال انگیز بیان پر شام اور روس نے شدید رد عمل ظاہر کیا تھا جس کے بعد ترک صدر نے اپنے بیان کو بدل دیا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان متضاد اور جھوٹے بیان میں دینے میں معروف ہیں اس نے شام میں ترک فوجیوں کی کارروائی کے سلسلے میں اپنے پہلے بیان کو بدلتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ترک فوج کی سپر فرات کارروائی کسی ملک اور شخص کے خلاف نہیں ہے جبکہ اس سے قبل اس نے کہا تھا شام میں سپر فرات کارروائی شام کے صدر بشار اسد کا تختہ الٹنے کے لئے کی گئی ہے۔
News ID 1868693
آپ کا تبصرہ