27 اکتوبر، 2016، 9:48 AM

سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی عوام کا قتل عام دہشت گردی کی بد ترین قسم ہے

سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی عوام کا قتل عام دہشت گردی کی بد ترین قسم ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فن لینڈ کے صدر اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی عوام کے قتل عام کو دہشت گردی کی بد ترین قسم قراردیتے ہوئے فرمایا: یمن میں مجلس عزا پر سعودی عرب کے ہوائی حملے میں سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے اور یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ ہوائی حملے دہشت گردی کی بدترین قسم ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فن لینڈ کے صدر جناب ساؤلی نینسٹو  اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی عوام کے قتل عام کو دہشت گردی کی بد ترین قسم قراردیتے ہوئے فرمایا: یمن میں مجلس عزا پر سعودی عرب کے وحشیانہ ہوائی حملے میں سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے اور یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ ہوائی حملے دہشت گردی کی بدترین قسم ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انسان معاشرے کے آلام و مصائب اور یمن و دیگر جگہوں پرانسانیت سوز مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے سنجیدہ اور مخلص اقدامات کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں غالمی سطح پر با اثر شخصیات ، دانشور ،  مفکرین اور با اثر ممالک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دہشت گردی کے خلاف  امریکہ اور بعض ديگر ممالک کے اقدامات کو ناکافی اور غیر مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک تمام مسائل کو اپنے مفادات کی بنیاد پر انجام دیتے ہیں اور وہ عراق و شام  اور دیگر ممالک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ  نہیں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی عوام کے قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دہشت گردی صرف دہشت گرد گروہوں کے بہیمانہ اقدامات پر مبنی نہیں بلکہ بعض حکومتوں جیسے سعودی عرب کی طرف سے یمن کے عوام کا قتل عام بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے مجلس عزا پر سعودی عرب کے ایک ہوائی حملے میں سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے اور سعودی عرب کا یہ بہیمانہ اقدام دہشت گردی کی بدترین قسم ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا:  اقوام متحدہ نے  ایران و عراق جنگ میں جارح  کو مشخص نہیں کیا جس کی وجہ سے ایران و عراق جنگ طول پکڑگئی لیکن جنگ کے خاتمہ کے چند سال بعد اس وقت کے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے شجاعانہ طور پر صدام معدوم کو باقاعدہ جاری قراردیا ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقوام متحدہ کے موجودہ سکریٹری جنرل ( بان کی مون) کے کمزور اور غیر منصفانہ مؤقف پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: اقوام متحدہ کے موجودہ سکریٹری جنرل نے واضح طور پر کہا ہے کہ اقوام متحدہ مالی لحاظ سے سعودی عرب سے وابستہ ہے لہذا اقوام متحدہ یمنی بچوں کے قتل عام پر سعودی عرب کی مذمت کرنے سے قاصر ہے۔ رہبر معظم نے فرمایا: بین الاقوامی اداروں کو ہر لحاظ سے مستقل ہونا چاہیے اور کسی ایک ملک سے بین الاقوامی اداروں کو وابستہ کرنا اخلاقی اور انسانی لحاظ سے افسوسناک ہے اور امید ہے کہ اقوام متحدہ کے نئے سکریٹری جنرل  اقوام متحدہ کے استقلال کو بحال کرنے پر توجہ دیں گے۔

اس ملاقات میں صدر روحانی بھی موجود تھے فن لینڈ کے صدر نے ایران اور فن لینڈ کے درمیان دوستانہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام باہمی معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں سنجیدہ اور آمادہ ہیں۔

فن لینڈ کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف ایران کے سنجیدہ اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری نے دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اور سنجیدہ اقدام اٹھانے میں غفلت اور کوتاہی سے کام لیا ہے جس کی وجہ سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

News ID 1867870

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha