مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی پارلیمان کی مسلم خاتون رکن تسمینہ احمد شیخ نے کہا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تسمینہ احمد شیخ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی علامت سمجھی جانے والی شدت پسند تنظیم داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اسلام دہشت گردی کی کارروائیوں کی تعلیم دیتا ہے بلکہ اسلام خود داعش کا تریاق بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو مل کر کام کرنے کا موقع دینا انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ اس مسئلے کا حل نکالیں کہ دہشت گردوں کو دہشت گردانہ کارروائیوں پر کون اکسا رہا ہے کیوں کہ اسلام اس طرح کی تعلیمات نہیں دیتا اور یقیناً اسلام کا ایسی کارروائیوں سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔ رکن برطانوی پارلیمان کا نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ دنیا بھر کی پارلیمانوں سے مسلم خواتین ارکان کو جمع کرنے کےلئے ایک سالانہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے جس میں ایک دوسرے کا مؤقف جاننے کا موقع ملے گا، اس کانفرنس میں خواتین کے مسائل کے حل، غربت کے خاتمے اور اچھی پالیسیوں کو وضح کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ دنیا کو بتایا جائے کہ ہمارا دین خواتین کے حقوق کے حوالے سے کیا کہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر اور بالخصوص مسلم ممالک میں خواتین کے حقوق کے اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ ہم جب بھی مذہب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہیں تو ہمیں اسلام پر مکمل اعتماد اور اعتبار ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ داعش دہشت گرد تنظیم کو سعودی عرب اور امریکہ کی سرپرستی حاصل ہے اور سعودی عرب وہابی دہشت گردوں کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
برطانوی پارلیمان کی مسلم خاتون رکن تسمینہ احمد شیخ نے کہا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
News ID 1867590
آپ کا تبصرہ