مہر خبررساں ایجنسی کی اردوسروس کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی ہندوستان کے دو روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے ہندوستان کے اعلی حکام کے ساتھ ملاقات اور گفتگو میں دوطرفہ تعلقات ، علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے نئی دہلی میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندری مودی سے بھی ملاقات میں باہمی تعاون اور دلچسپی کے امور پر بات چیت کی ہے۔ اس ملاقات میں طرفین نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کی۔
ہندوستان اور ایران کے حکام نے باہمی ملاقاتوں میں تکفیری دہشت گردی کو سنجیدہ خطرہ قراردیتے ہوئے وہابی تکفیریوں کی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں بھی باہمی تعاون پر تاکید کی ۔
شمخانی نے ایران اور ہندوستان کے باہمی تعلقات کو دیرینہ اور دوستانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کسی تیسرے ملک کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہیں۔
شمخانی نے ہندوستان میں مسلمانوں کی عظيم آبادی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کو گمراہ کن تکفیری افکار سے بچانے کے لئے ایران اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی تعاون بہت ضروری ہے۔ شمخانی نے کہا کہ بعض علاقائی ممالک عملی طور پر تکفیری افکار کی پیداوار کا مرکز بن گئے ہیں ۔
شمخانی نے کہا کہ آج انسانیت کے لئے دہشت گردی اور انتہا پسندی سب سے بڑا خطرہ ہے اور تکفیری دہشت گرد در حقیقت یزیدی اور سامراجی افکار کو فروغ دے رہے ہیں ۔
اس ملاقات میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسلام کو رحمت اور مہربانی کا دین قراردیتے ہوئے کہا کہ 1400 سال سے لیکر اب تک جتنا نقصان وہابی تکفیری دہشت گردوں نے اسلام کو پہنچایا ہے اتنا نقصان کسی نے نہیں پہنچایا جبکہ وہابی تکفیری دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق بھی نہیں ۔ ہندوستانی وزیر اعظم نے سیاسی اور اقتصادی تعاون کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو فروغ دینے پر بھی تاکید کی۔
آپ کا تبصرہ