مہر ختبررساں ایجنسی نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔2016 دہشت گردی کے حوالے سے خونریز ترین سال ثابت ہوا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایاہے کہ اس سال رمضان کا آخری عشرہ اور عید کے ابتدائی دن بہت سے ممالک میں خونریز ثابت ہوئے ۔ بغداد میں عید سے ایک دن قبل شاپنگ سینٹر میں کار بم دھماکے میں 300 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اسی ہفتے کے دوران استنبول ائیرپورٹ پر خودکش حملے میں 49 افراد، افغان دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے میں 40، بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے ایک کیفے پر حملے میں غیر ملکیوں سمیت 20 اور صومالیہ میں بس پر حملے کے نتیجے میں 18 افراد مارے گئے جبکہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں بھی عید کے موقع پرحملے کے گئے ۔
ایک ہفتے کے دوران ان حملوں میں چار سو ستائیس افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے ۔نیویارک ٹائمز کے مطابق دو ہفتوں کے دوران اگر ہلاکتوں کا جائزہ لیا جائے تو مارچ کے دو ہفتے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوئے ۔
اخبار کےمطابق تیرہ مارچ سے ستائیس مارچ کے عرصے میں چھ ممالک میں دہشت گرد حملوں کے دوران 247 افراد ہلاک ہوئے ۔ان ممالک میں فرانس ، بیلجیم، ترکی، پاکستان، مصر ، نائیجیریا اور آئیوری کوسٹ شامل ہیں ۔
ان حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد 26 ممالک سے تعلق رکھتے تھے ۔ ان میں موسیقار، طلبا، اساتذہ، پولیس افسران، خاتون خانہ ، کسان، مزدور، سیاح اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں عیسائی ، مسلمان یہودی ،ہندو سب شامل تھے لیکن سب سے زیادہ یعنی 61 فیصد مسلمان تھےجن کی تعداد151بتائی گئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں بلکہ وہ عراق اور شام میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں اور بعض جگہ تو انھوں نے دہشت گردوں کے لئے ہتھیار فراہم کئے ہیں۔
مغربی ذرائع کے مطابق گزشتہ کچھ عرصہ میں دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔سن 2016 دہشت گردی کے حوالے سے خونریز ترین سال ثابت ہوا ہے۔
News ID 1865818
آپ کا تبصرہ