مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے شہراستنبول کے میئر قدیر توپباس کا کہنا ہے کہ ترکی میں بغاوت کرنے والوں کیلئے قبرستانوں میں بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔ان کی میتوں کو قبول نہیں کیا جائے گا اور ناکام بغاوت کرنے والے تمام فوجیوں اور اس بغاوت کے سہولت کاروں کو عام لوگوں کے ساتھ نہیں دفنایا جائے گابلکہ ان کیلئے ایک الگ قبرستان بنایا جائے گا جس کا نام" غداروں کا قبرستان " ہو گا۔ تقسیم سکوائر پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ایک جگہ مختص کرنے کا حکم دےد یا ہے جسے غداروں کا قبرستان کہا گیا ہے۔نہ صرف قبرستان کے قریب سے گزرنے والے اس میں دفن افراد پر لعنت بھیجتے ہوئے گزریں گے بلکہ قبرستان آنے والے بھی انہیں ملامت کریں گے جس کی وجہ سے انہوں قبروں میں بھی چین و سکون نصیب نہیں ہو گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ صوبہ بلیک سی کے علاقہ اورڈو کے میئر نے بھی عمومی قبرستانوں میں تدفین کی اجاز ت دینے سے انکار کر دیا ہے۔انہوں نے فتح اللہ گولین کی تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کابھی عندیادیا۔
واضح رہے کہ ترکی میں 15جولائی کوترک فوج نے بغاوت کرتے ہوئے اردوغان کو قتل یا گرفتار کرنے کی کوشش کی جو ناکام ہوگئی جس کے بعد ترک صدر نے 30 ہزار سے زائد افراد کو حکومتی اداروں سے نکال دیا ہے ان افراد کا تعلق سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن سے بتیا جاتا ہے گولن امریکہ میں جلاوطنی کی زندگی بسر کررہا ہے۔ ترکی نے امیرکہ سے گولن کو حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ترکی کے شہراستنبول کے میئر قدیر توپباس نے کہا ہے کہ ترکی میں بغاوت کرنے والوں کیلئے قبرستانوں میں بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔ بغاوت کرنے والے تمام فوجیوں اور اس بغاوت کے سہولت کاروں کو عام لوگوں کے ساتھ نہیں دفنایا جائے گابلکہ ان کیلئے ایک الگ قبرستان بنایا جائے گا جس کا نام" غداروں کا قبرستان " ہو گا۔
News ID 1865648
آپ کا تبصرہ