مہر خبررساں ایجنسی نے زی نیوز کے حوالے سے قنل کیا ہے کہ بنگلہ دیش حکومت نے القاعدہ، داعش اور طالبان کے حامی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاکر نائیک دہشت گردوں سے جڑے ہوئے ہیں اور وہ اسلام کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت نے ’’پیس ٹی وی ‘‘ پر پابندی کا فیصلہ کابینہ کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کیا،اجلاس میں بنگلہ دیش کے سینئر وفاقی وزراء اور سیکیورٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی اشتعال انگیز تقاریر سے متا ثر ہو کر ایک بنگلہ دیشی نوجوان لڑکے نے انتہائی حساس اور سفارتی ایریا میں واقع کیفے پر دیگر 6دہشت گردوں کے ہمراہ دہشت گردانہ حملہ کیا تھا جس میں 22افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر غیر ملکی تھے ۔اجلاس میں تمام مساجد میں جمعۃ المبارک کے خطبات کو خصوصی طور پر مانیٹر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے خطبا ء کے خلاف سخت قانونی ایکشن بھی لینا کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر صنعت عامر حسین امو کے مطابق حکومت نے ملک بھر کی مساجد کے خطباء سے اپیل کی ہے کہ اسلام کے حقیقی نظریات کے مطابق لیکچر اور جمعہ کے خطبات دیئے جائیں اور امام مساجد اپنی تقریروں میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی مذمت کریں۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے بھی پیس ٹی وی چينل پر پہلے ہی پابندی عائد کررکھی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائک ماضی میں اسامہ بن لادن کی دہشت گرد سرگرمیوں کو جائز قرار دے چکے ہیں۔ وہ خود کش حملے کو صحیح قرار دیتے ہیں۔ ذاکر نائیک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وہابی دہشت گردوں میں بڑے مقبول ہیں اور وہ اسلام کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔
بنگلہ دیش حکومت نے القاعدہ، داعش اور طالبان کے حامی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ٹی وی چینل پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاکر نائیک دہشت گردوں سے جڑے ہوئے ہیں اور وہ اسلام کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔
News ID 1865394
آپ کا تبصرہ