14 جون، 2016، 1:11 AM

سید حسن نصر اللہ کی ایک نگاہ جنوب لبنان اور دوسری حلب پر

سید حسن نصر اللہ کی ایک نگاہ جنوب لبنان اور دوسری حلب پر

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کے بعض نمائندوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تنظیموں کو ایک طرف جنوب لبنان میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کے لئے ہمیشہ آمادہ رہنا چاہیے اور دوسری طرف شام میں اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔جو لوگ امریکی اتحاد میں شامل ہیں وہ نہ سنی ہیں اور نہ شیعہ بلکہ وہ اسلام کے دشمن ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس نے لبنانی اخبار السفیرکے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کے بعض نمائندوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تنظیموں کو ایک طرف جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کے لئے ہمیشہ آمادہ رہنا چاہیے اور دوسری طرف شام میں اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔السفیر کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کی ایک نگاہ جنوب لبنان پر ہے جبکہ دوسری نگاہ شام کے شہر حلب پر مرکوز ہے۔السفیر کے مطابق حزب اللہ لبنان ایک وقت میں وہابی تکفیری اور اسرائیلی دو محاذوں پر لڑنے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے۔لبنانی اخبار السفیر کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ شیعہ اور سنی باہمی اتحاد کے ساتھ  عالمی سامراجی طاقتوں اور ان کے زرخرید غلاموں اور دہشت گردوں  کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکتے ہیں۔ اخبار السفیر کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جو لوگ امریکی اتحاد میں شامل ہیں وہ نہ سنی ہیں اور نہ شیعہ بلکہ وہ اسلام کے دشمن ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکی اتحاد میں شامل ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان دمشق کی مسجد میں نماز پڑھنے کی تیاری کررہے تھے لیکن اب وہ حلب کی مسجد میں بھی نماز نہیں پڑھ پائیں گے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ کی جنگ سنیوں کے خلاف نہیں بلکہ تکفیریوں کے خلاف ہے اور تکفیریوں کو خود سنی اسلام سے خارج قراردیتے ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ تکفیریوں نے سب سے زیادہ گردنیں سنیوں کی کاٹی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہابی تکفیریوں کے خلاف سنی اور شیعہ دونوں متحد ہیں۔

News ID 1864728

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha